چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ہانگ ژو میں صارفین اشیاء تبادلہ پروگرام کے تحت سبسڈی کے لئے درخواست دے رہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چینی حکومت کے 3 ہفتے قبل کھپت کے فروغ سے متعلق شروع کردہ اشیاء تبادلہ سبسڈی پروگرام کے تحت اب تک 2 کروڑ سے زائد صارفین الیکٹرانک مصنوعات پر سبسڈی کے لئے درخواستیں دے چکے ہیں۔
وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ تک تقریباً 2 کروڑ 90 ہزار صارفین نے موبائل فون جیسی الیکٹرانک مصنوعات کے 2 کروڑ 54 لاکھ 10 یونٹس خریدنے کے لئے سبسڈی کی درخواستیں دی تھیں۔
چین نے 20 جنوری سے الیکٹرانک مصنوعات پر اشیاء تبادلہ پروگرام کے تحت سبسڈی دینا شروع کی ہے جس کا مقصد کھپت کو مزید فروغ دینے کے لئے اشیاء تبادلہ پروگرام کا دائرہ کار وسیع کرنا ہے۔ اس ضمن میں صارفین کو ڈیجیٹل مصنوعات کی خریداری پر 500 یوآن (تقریباً 69.7 امریکی ڈالر) تک کی سبسڈی دی جاتی ہے۔
کارڈ سے ادائیگی کرنے والی بڑی کمپنی چینی کمپنی یونین پے کا کہنا ہے کہ اس کے رپورٹنگ مدت کے دوران 62 لاکھ 70 ہزار رعایتی لین دین ہوا جن میں فروخت کی مالیت 20.58 ارب یوآن تھی۔
حکومتی مراعات کی بدولت چین میں موبائل فون کی فروخت میں بہار تہوار سے قبل ہفتہ وار بنیادوں پر حجم میں 74 فیصد اور قیمت میں 65 فیصد اضافہ ہوا۔ رواں سال بہارتہوار کا آغاز 29 جنوری سے ہوا تھا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link