بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں امر ایکوشے کتاب میلے کے دوران خواتین ایک سٹال پر کتاب دیکھ رہی ہیں-(شِنہوا)
ڈھاکہ(شِنہوا)بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں یکم فروری سے شروع ہونے والا امر ایکوشے کتاب میلہ 2025 جاری ہے جو پورا مہینے جاری رہے گا۔
اس سال میلے میں 700 سے زائد اشاعت کنندگان نے شرکت کی ہے۔ چینی سٹال "چین کتاب گھر” کا مقامی قارئین کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا ہے، جس میں چینی کتابوں اور روایتی چینی دستکاری کی نمائش کی جارہی ہے۔
"چین کتاب گھر” میں 400 سے زیادہ اقسام کی چینی کتب نمائش کے لئے رکھی گئی ہیں جس کی ایک ہزار سے زیادہ کاپیاں ہیں، جن میں ثقافت، تاریخ، لوک داستانوں، سیاحت، کھانوں، معیشت، سیاست اور چینی زبان سیکھنے جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
کتاب میلے کا دورہ کرنے والی ایک طالبہ مبشورہ نے شِنہوا کو بتایا کہ میں نے چینی ثقافت، کھانے، مقامات اور دارالحکومت سے متعلق بہت سی چینی کتابیں پڑھی ہیں، مجھے یہ کتابیں پڑھنا پسند ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں مزید کتابیں خریدنا چاہتی ہوں کیونکہ میں چینی ثقافت، کھانے اور لوگوں کے بارے میں مزید جاننا چاہتی ہوں۔
ایک اور مہمان ایم ڈی شمیم نے بتایا کہ وہ اس میلے میں بچوں کو چینی زبان سکھانے کے لئے کتابوں کی تلاش میں آئے تھے۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے ثقافتی مشیر مصطفیٰ سرور فاروقی نے بھی "چین کتاب گھر” کا دورہ کیا۔
انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ وہ ان کتابوں میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں جس میں چین کی ٹیکنالوجی اور زراعت کی ترقی پر بات کی گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں چین کے سفیر یاؤ وین نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ‘چین کتاب گھر’ بنگلہ دیش کے عوام کے لئے چین کے بارے میں مزید جاننے کے لئے ایک موقع فراہم کرے گا۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بنگلہ دیش میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد چین اور بنگلہ دیش کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ اور چین بنگلہ دیش عوامی تبادلوں کے سال کے موقع پر سرگرمی سے حصہ لیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو مزید مضبوط اور بلند کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
1972 میں شروع ہونے والے امر ایکوشے کتاب میلہ میں بنگالی زبان کی کتابوں کی نمائش کی جاتی ہے، یہ میلہ بنگلہ دیش میں سب سے طویل عرصے تک چلنے والا سب سے بڑا اور مقبول ترین کتاب میلہ بن گیا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link