اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینانٹارکٹکا میں چین کے نئے سائنسی تحقیقی سٹیشن کو ایک سال مکمل

انٹارکٹکا میں چین کے نئے سائنسی تحقیقی سٹیشن کو ایک سال مکمل

انٹارکٹکا میں چین کے چھن لنگ سٹیشن کے افتتاح کامنظر-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)انٹارکٹکا میں چین کے 5 سائنسی تحقیقی سٹیشنوں میں سے سب سے نئے چھن لنگ سٹیشن نے جمعہ کے روز اپنے آپریشن کی پہلی سالگرہ منائی۔ سائنسدان اس بات کا جشن منا رہے ہیں کہ اس نے زمین کے انتہائی سخت ماحول میں سے ایک میں خود کو ایک لچکدار سائنسی مرکز کے طور پر ثابت کیا ہے۔

بحیرہ راس میں ناقابل بیان جزیرے پر واقع یہ سٹیشن انٹارکٹکا کے سفاک آب و ہوا سے محفوظ ہے اور ماحول دوست توانائی، پانی کی پائیداری اور قطبی فن تعمیر میں جدید ترین اختراعات فراہم کیں۔

اس کی مرکزی عمارت 5120 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے  جو چین کے موجودہ تحقیقی سٹیشنوں میں واحد سب سے بڑا ڈھانچہ ہے جس میں موسم گرما میں 80 اور سردیوں میں 30 محققین کو رکھنے کی صلاحیت ہے۔

پچھلے سال 7 فروری کو اپنے افتتاح کے بعد سے  سٹیشن بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ایک اہم مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ چائنہ میڈیا گروپ (سی ایم جی) نے خبر دی ہے کہ چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم کی ٹیم نے تعمیراتی مواد اور سائنسی آلات سمیت 5960 ٹن سامان کی کھیپ اتاری ہے جو سٹیشن کی معاون سہولیات کی تعمیر کے لئے ایک ٹھوس بنیاد فراہم کرتی ہے۔

سالگرہ کی تاریخ تک  کلیدی نظام جیسے ونڈ ٹربائن، شمسی پینل، ہائیڈروجن انرجی یونٹس، مواصلاتی پلیٹ فارم  اور سمندری پانی کے پمپنگ سٹیشن مکمل طور پر تیار ہوگئے تھے۔

چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم کی ٹیم اور انٹارکٹکا کے چھن لنگ سٹیشن کے سربراہ وانگ زی چھاؤ نے سی ایم جی کے حوالے سے بتایا کہ ہم نے اب تک 10 ونڈ ٹربائن نصب کئے ہیں اور فی الحال فوٹو وولٹک سپورٹ اور پینلز نصب کر رہے ہیں۔

چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم کی ٹیم یکم نومبر 2024 کو روانہ ہوئی تھی، جس کے بارے میں توقع ہے کہ یہ مشن تقریباً 7 ماہ تک جاری رہےگا۔ اس مدت کے دوران محققین چھن لنگ سٹیشن کے لئے معاون بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کریں گے، انٹارکٹک ماحولیاتی نظام پر آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات کی تحقیقات کریں گے  اور بین الاقوامی تحقیق اور لاجسٹک تعاون کریں گے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!