پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینمعروف ایتھوپین ایتھلیٹ چینی میراتھن دوڑ کا معترف، دوبارہ شرکت کی خواہش...

معروف ایتھوپین ایتھلیٹ چینی میراتھن دوڑ کا معترف، دوبارہ شرکت کی خواہش کا اظہار

ہیڈلائن:

معروف ایتھوپین ایتھلیٹ چینی میراتھن دوڑ کا معترف، دوبارہ شرکت کی خواہش کا اظہار

جھلکیاں:

33سالہ ایتھوپین رنر داوت ولڈے ان 35 ہزار ایتھلیٹس میں اسے ایک ہیں جنہوں نے شیامن میراتھن 2025 میں حصہ لیا۔

انہوں نے دو گھنٹے، چھ منٹ اور چھ سیکنڈ میں اختتامی لائن عبور کرکے ایونٹ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ آئیے اس کی مزید تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ ایتھوپین رنر داوت ولڈے کے مختلف مناطر

2۔ساؤنڈ بائٹ1(امہری ): داوت ولڈے، ایتھوپین رنر

3۔ساؤنڈ بائٹ2(امہری ): داوت ولڈے، ایتھوپین رنر

4۔ساؤنڈ بائٹ3(امہری ): داوت ولڈے، ایتھوپین رنر

تفصیلی خبر:

ایتھوپیا کے رنر داوت ولڈے شیامن میراتھن 2025 میں شریک 35 ہزار شرکاء میں شامل تھے۔یہ میراتھن دوڑ 5 جنوری کو چین کےصوبے فوجیان کے ساحلی شہر شیامن میں منعقد ہوئی  تھی۔

33سالہ ایتھوپین کھلاڑی نے دو گھنٹے، چھ منٹ اور چھ سیکنڈ میں اختتامی لائن کو عبور کیا تھا۔انہوں نے 2015 میں کینیا کےموسی چیروئیوٹ موسوپ کے قائم کردہ 2:06:19 کے پچھلے کے ریکارڈ کو توڑ دیا تھا۔

ساؤنڈ بائٹ1 (امہری ): داوت ولڈے، ایتھوپین رنر

’’میں نے پہلے نمبر پر آنے اور دوڑ جیتنے کا ارادہ کرلیا تھا اور میں نے یہ کر دکھایا۔ میں نے دوسرے نمبر پر  آنے کا تصور بھی نہیں کیا تھا۔‘‘

شیامن میراتھن کو دنیا بھر کے ایتھلیٹس کی شرکت کے لئے مقبول ایونٹ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مقابلے میں بہت مضبوط حریف کا سامنا ہوتا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ2(امہری ): داوت ولڈے، ایتھوپین رنر

’’یہ دوڑ سب سے زیادہ مشکل مقابلوں میں سے ایک تھی جس  کی بنا پر مجھے یہ بہت اچھی لگی۔ شیامن  میراتھن کا راستہ بورنگ نہیں تھا۔ کچھ مقابلےمشکل ہونے کے ساتھ بورنگ بھی ہوتے ہیں۔شیامن میراتھن کے حریفوں کے طور پر ہم پلوں پر دوڑتے، پانی کے قریب سے گزرتے اور خوبصورت مناظر کا لطف اٹھاتے ہیں۔دوڑ کے دوران ہمیں لوگوں کی طرف سےمسلسل حوصلہ افزائی بھی  ملتی رہتی ہے۔‘‘

ہانگ کانگ، شیامن اور دیگر مقامات کے میراتھن دوڑں کا حصہ بننے پر ولڈے نے اپنے مستقبل اور شہرت میں مزید اضافے کے لئے چین کو پسندیدہ جگہ قرار دیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ3(امہری): داوت ولڈے، ایتھوپین رنر

’’میرے پاس کئی مقابلوں میں حصہ لینے کے آپشنز تھے۔اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے اورعوامی سطح پرمقبولیت کے پیش نظر میں نے شیامن کے مقابلوں میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ شیامن میراتھن مقبول ترین اور دلچسپ ریسوں میں سے ایک ہے۔‘‘

عدیس ابابا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!