چین کے وسطی صوبہ ہوبے کے شہر ای ژو ہوا ہو ہوائی اڈے پر عملہ ہوائی جہاز میں سامان لاد رہاہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) قومی ترقی و اصلاحات کمیشن (این ڈی آر سی) نے کہا ہے کہ 2024 کے دوران چین کی ترسیل کے شعبے کی کارکردگی میں بہتری کا سلسلہ جاری رہا اور مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے مقابلے میں سماجی ترسیلی اخراجات کا تناسب گزشتہ برس تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گیا۔
یہ تناسب 2024 میں 14.1 فیصد رہا جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 0.3 فیصد پوائنٹس کی کمی ہے اور 2006 میں اس طرح کے اعداد و شمار کے پہلی مرتبہ جاری ہونے کے بعد سے کم ترین سطح ہے۔
این ڈی آر سی کے مطابق صنعت کے تمام شعبوں میں جی ڈی پی کے مقابلے میں نقل و حمل اخراجات کے تناسب میں 0.2 فیصد پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے جبکہ جی ڈی پی کے مقابلے میں انتظامی اخراجات کا تناسب 0.1 فیصد پوائنٹس کم ہوا۔
چین 2027 تک جی ڈی پی کے مقابلے میں سماجی ترسیلی اخراجات کے تناسب کو تقریباً 13.5 فیصد تک کم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
کمیشن کا کہنا ہے کہ مستقبل میں ملک ریلوے مال برداری نیٹ ورک منصوبے اور باہم مربوط اندرون ملک آبی نقل و حمل نظام کے منصوبے پر عمل درآمد تیز کرے گا اور کچھ علاقوں میں بین الاقوامی ترسیلی مراکز اور اجناس کے وسائل کے مراکز قائم کرنے میں مدد کرے گا۔
