پیر, جولائی 28, 2025
انٹرنیشنلمحصولات کی جنگ سے سمندری تجارت کو خطرہ ہے، صدر یوروگیٹ

محصولات کی جنگ سے سمندری تجارت کو خطرہ ہے، صدر یوروگیٹ

جرمنی کے شہر ولہیلمز ہیون میں یوروگیٹ کے صدر مائیکل بلیچ  شِنہوا کو انٹرویو دے رہے ہیں-(شِنہوا)

ولہیلمز ہیون(شِنہوا)جرمن کنٹینر ٹرمینل آپریٹر یوروگیٹ گروپ کے صدر نے متنبہ کیا ہے کہ تحفظ پسند پالیسیاں عالمی تجارت کو خطرے اور سمندری جہاز رانی کی صنعت کو تناؤ میں ڈال رہی ہیں۔

شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں یوروگیٹ کے صدر مائیکل بلیچ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی تناؤ اور غیر متوقع تجارتی پالیسیاں سمندری جہاز رانی کے شعبے پر دباؤ میں اضافہ کر رہی ہیں جس میں صاف توانائی کی منتقلی اور سخت ماحولیاتی قواعد و ضوابط شامل ہیں۔

امریکی محصولات کی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بلیچ نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ تحفظ پسند رجحانات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے تعاون کی اہمیت اور آزاد تجارت کے لئے مضبوط عزم پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات "غلط راستہ” ہیں۔

بلیچ نے کہا کہ محصولات کی جنگوں سے اخراجات میں اضافہ ہوگا، تجارتی حجم میں کمی آئے گی، یہ سب سمندری تجارت کی طلب کو کمزور کرسکتے ہیں۔

انہوں نے عالمی اقتصادی خوشحالی اور بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دینے میں دہائیوں سے عالمی تجارت کے کردار کو اجاگر کیا۔ آزاد تجارت نے نہ صرف معاشی ترقی کو فروغ دیا ہے بلکہ امن و استحکام میں بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے دنیا بھر کے تجارتی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ محصولات رکاوٹوں کے متبادل تلاش کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عالمی تجارت پھلتی پھولتی رہے۔

بلیچ کے مطابق بین الاقوامی تعاون کی ایک مثال چین کی ننگ بو- ژوشان بندرگاہ اور جرمنی کی واحد گہرے پانی کی بندرگاہ ولہیلمز ہیون کے درمیان براہ راست شپنگ روٹ قائم کرنے کے لئے یوروگیٹ کی چینی اور جرمن کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری ہے۔

"چائنہ یورپ ایکسپریس” کے نام سے جانا جانے والا یہ روٹ یورپ اور چین کے دریائے یانگسی کے طاس کے درمیان تیز ترین سمندری رابطہ ہے جس کا افتتاحی کنٹینر جہاز 24 جنوری کو ولہیلمز ہیون پہنچ رہا ہے۔

بلیچ نے روٹ کی کارکردگی پر روشنی ڈالی جس سے شپنگ کا وقت صرف 26 دن تک کم ہوگیا جو روایتی راستوں کے مقابلے میں تقریباً 2 ہفتے تیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ننگ بو کے ساتھ اپنی طویل مدتی شراکت داری سے خوش ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ یہ ایکسپریس سروس چین-یورپ تجارتی حجم اور دونوں خطوں کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے گی۔

یوروگیٹ کے صدر نے چین کو جرمنی، پولینڈ اور سپین جیسے یورپی ممالک سے جوڑنے والے چین یورپ فریٹ ٹرین نیٹ ورک کے مثبت کردار کا بھی اعتراف کیا۔

مستقبل کو دیکھتے ہوئے بلیچ نے یورپ اور چین کے مابین سمندری راستے کے مستقبل کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان (چینی بندرگاہوں اور ٹیکنالوجی کمپنیوں) کے ساتھ روابط اور تعاون کو مضبوط کرنے، ایک دوسرے سے سیکھنے اور عالمی شپنگ صنعت کی پائیدار ترقی میں مشترکہ طور پر حصہ ڈالنے کے منتظر ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!