اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلجرمنی کے بیرسٹا کی چین کے علاقے میں خوشگوار زندگی کی داستان

جرمنی کے بیرسٹا کی چین کے علاقے میں خوشگوار زندگی کی داستان

چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ننگبو کے ضلع جیانگ بے کی چھی شی ٹاؤن شپ میں فرینک سٹرزر جرمن میں تحریر شدہ نئے سال کی مبارکبادوں کے ساتھ چینی کردار فو دکھا رہا ہےجس کا مطلب اچھی قسمت ہے-(شِنہوا)

ہانگ ژو(شِنہوا) تازہ بھنی ہوئی کافی کی زبردست مہک چین کے مشرقی قصبے میں پتھر کے عجیب و غریب کیبن میں پھیلی ہوئی تھی جہاں جرمن بیرسٹا فرینک سٹرزر کا کیفے بمبو کافی روسٹرز ہے۔

جرمنی اور چین میں سرکردہ کارساز کمپنیوں میں 20 سال سے زائد عرصے تک انجینئر اور ایگزیکٹو کے طور پر کام کرنے کے بعد سٹرزر کو ژے جیانگ صوبے کے شہر ننگبو کے قریب ماؤلی قصبے میں ایک نیا کام اور تکمیل ملی ہے۔کافی کے لئے زندگی بھر کی محبت سے متاثر ہو کر سٹرزر کے کافی بھوننے کے شوق نے اسے اس شوق کو فروغ پذیر کاروبار میں تبدیل کرنے پر مجبور کیا۔

سٹرزر نے کہا کہ ژے جیانگ بہترین بنیادی شہری سہولیات اور خوبصورت منظر نامے پیش کرتا ہے اور میں اسے رہنے کے لئے بہترین مقام سمجھتا ہوں۔

ماؤلی ننگبو شہر سے 30 منٹ سے بھی کم مسافت پر واقع ہے جس سے شہری آرام دہ ماحول اور دیہی سکون کے درمیان خوشگوار توازن قائم ہوتا ہے۔

سٹرزر نے کہا کہ بمبو کافی روسٹرز اس پہاڑی قصبے کی منفرد دلکشی دنیا بھر کے سیاحوں کو پیش کرنے کا پلیٹ فارم ہے۔

کیفے کا نام بانس کی کثرت کی وجہ سے پڑا جو ماؤلی قصبے کے اردگرد پھیلے ہیں جبکہ اس کا لوگو بانس کے مقامی جنگلات کی سٹرزر کی بنائی ہوئی تصویر سے لیا گیا۔

سٹرزر نے دکان کے پیچھے چھوٹی سی ’’کافی فیکٹری‘‘ بھی بنائی ہے جو دنیا بھر کے اعلیٰ معیار کی کافی کی پھلیوں اور بھوننے والی مشینوں پر مشتمل ہے۔سالانہ 10 ٹن کی پیداواری صلاحیت کا حامل یہ کارخانہ اس کیفے کی کامیابی کا کلیدی محرک بن گیا ہے۔

سٹرزر پہلی مرتبہ 2006 کے آخر میں چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ کے دارالحکومت شین یانگ میں بی ایم ڈبلیو کے انجینئر کے طور پر کام کرنے کے لئے چین آیا۔کئی سال کے دوران اس نے چھنگ دو،شنگھائی اور بیجنگ جیسے شہروں میں بھی کام کیا تاہم 2021 میں ماؤلی کے دورے کے دوران سٹرزر کو اس گاؤں کے خوبصورت ماحول سے پیار ہوگیا اور اس نے یہاں کیفے کھولنے کا فیصلہ کیا۔

جون 2024 میں آغاز کے بعد سے بمبو کافی روسٹرز ایک مقبول مقام بن گیا ہے جو چین کی حالیہ توسیع شدہ ویزا فری پالیسیوں سے مستفید ہونے والے بین الاقوامی سیاحوں سمیت قریب اور دور کے سیاحوں کو راغب کر رہا ہے۔سٹرزر کے اپنے خاندان نے بھی اس پالیسی کا فائدہ اٹھایا۔اس کی ماں اور بہن بھائی گزشتہ سال چین آئے جبکہ اس کا بھتیجا جلد چین آئےگا۔

سانپ سال کی آمد پر یہ کیفے ہانگ ژو اور شنگھائی سمیت دنیا بھر سے سیاحوں کا استقبال کر رہا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!