افغانستان کے صوبہ جوزجان میں ایک افغان سکیورٹی اہلکار منشیات تیار کرنے والی سہولیات کو نذر آتش کررہا ہے۔ (شِنہوا)
کابل (شِنہوا) عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان میں افیون کی کاشت اور منشیات کی پیداوار پر پابندی عائد کی جا چکی ہے اور اب یہ تقریباً صفر ہو چکی ہے ۔
مجاہد نے یہ بات کچھ ممالک کی جانب سے جنگ کے بعد افغانستان میں منشیات کی پیداوار اور سمگلنگ کے حوالے سے تشویش کے جواب میں کہی۔
تشویش کا جواب دیتے ہوئے مجاہد نے کہا کہ افغانستان میں منشیات کی سمگلنگ ماضی کا مسئلہ تھا اور عبوری حکومت ملک کو منشیات سے پاک بنانے کے لیے اپنی تمام کوششیں کرے گی۔
افغان عبوری حکومت نے اپریل 2022 میں افیون کی کاشت، منشیات کی پروسیسنگ اور سمگلنگ پر پابندی عائد کی تھی۔ اس کے بعد سے حکومت ایک ایسے ملک میں منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہے جو کبھی افیون کی پیداوار کے لئے مشہور تھا۔
