چین کے تھیان گونگ خلائی اسٹیشن سے شین ژو ۔19 کے خلاباز موسم بہارتہوار کی مبارکباد دے رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کا شین ژو-19 مشن اپنا آدھا سفر کرچکا ہے، زمین سے 400 کلومیٹر اوپر مدار میں زیر گردش تھیان گونگ خلائی اسٹیشن پر سوار 3 خلابازوں نے موسم بہار تہوارکے دوران اپنے تجربات کا اشتراک کیا،اس میں خلا میں ان کی انوکھی زندگی کی ایک جھلک پیش کی گئی ہے۔
تقریباً 2 برس بعد خلائی اسٹیشن پر واپس آنے والے عملے کے سربراہ کائی شوژے نے چین کے سی سی ٹی وی پر نشرکردہ ایک ویڈیو میں اس احساس کو "پرجوش اور مانوس‘‘ قرار دیا۔
کائی کا چینی خلائی اسٹیشن میں کام کرنے اور رہنے کا یہ دوسرا موقع ہے تاہم وہ پہلی مرتبہ خلا میں موسم بہار تہوار منا رہے ہیں۔ انہوں نے 2022 میں شین ژو-14 مشن کے دوران 6 ماہ خلا میں گزارے تھے۔
شین ژو -19 کے خلاباز 30 اکتوبر 2024 کو خلائی اسٹیشن میں داخل ہوئے تھے۔ کائی کے مطابق گزشتہ 3 ماہ کے دوران عملے نے کئی کام مکمل کئے،ان میں شین ژو -18 کے عملے کا حوالگی کام ، خلائی اسٹیشن کی معمول کی دیکھ بھال اور 2 خلائی چہل قدمی شامل ہیں۔
خلائی اسٹیشن سے باہر ان سرگرمیوں (ای وی اے) کو عمومی طور پر خلائی چہل قدمی کہا جاتا ہے جو اسٹیشن کے باہر مرمت ، تجربات اور آزمائشی سامان کے لئے ضروری ہوتی ہیں۔
کائی نے ان کی تربیت کی اہمیت پر زور دیا جس میں نظام بھرمیں ہنگامی دباؤ اور طبی بچاؤ کی مشقیں شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ان مشقوں نے غیر متوقع حالات سے نمٹنے کی ہماری صلاحیت کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے جس سے ہم زیادہ مئوثر اور محفوظ طریقے سے کام کرسکتے ہیں۔
خلا بازوں نے زمینی ٹیموں کی معاونت سے انسانی دماغی اعضاء پر کٹنگ ۔ ایج تحقیق اور خلا کے سخت ماحول میں نئے مواد کے اثرات کی آزمائش جیسے جدید سائنسی تجربات بھی کئے۔
