ہیڈ لائن:
امریکہ میں چینی سفارت خانےکے زیر اہتمام نوجوانوں کے لئے بہار فیسٹیول گالا کا انعقاد
جھلکیاں:
امریکہ میں چینی سفارت خانےکے زیر اہتمام چین اور امریکہ کے نوجوانوں کے لئے جشن بہار گالا کا انعقاد کیا گیا ہے۔چین کے نئے سال کی مناسبت سے منعقد ہونے والی اس تقریب کی تفصیل کیاہے؟ آئیے اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): شی فینگ، چینی سفیر، امریکہ
2۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): شی فینگ، چینی سفیر، امریکہ
3۔ ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): شی فینگ، چینی سفیر، امریکہ
4۔ تقریب کے مختلف مناظر
تفصیلی خبر:
امریکہ میں چین کے سفارت خانے کے زیر اہتمام چین اور امریکہ کے نوجوانوں کے لئے سال 2025 کے جشن بہار گالا کا انعقاد کیا گیا ۔ اس گالا میں دونوں ممالک کے 500 سے زائد نوجوان طلباء اور امریکی تعلیمی کمیونٹی کے اراکین نے شرکت کی۔
تقریب میں چین اور امریکہ کے نوجوانوں نے مل کر شاندار ثقافتی پرفارمنس پیش کی۔ شو کا آغاز ’’لائٹس آف چائنہ‘‘ کے گانے سے ہوا۔ پھر پیانو کا ایک خوبصورت گروپ سامنے آیا۔ روایتی رقص اور ایک خوشی سے بھرپور کورس نے دو گانے پیش پیش کئے جس کے بعد اس شام کا اختتام ہوا۔
دونوں ممالک کے نوجوانوں نے چین کے نئے سال کی خوشی میں منفرد انداز میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ انہوں نے چینی مصوری پیش کرنے، چینی پکوان کی تیاری، خطاطی کی مشق اور ہانفو پہننے جیسی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیا۔ چین کا روایتی لباس پہن کر چین کے نئے سال کے استقبال کا یہ پرکشش انداز تھا۔
امریکہ کی تعلیمی کمیونٹی کی رکن کیرولین فئیرکلاتھ بھی ان سرگرمیوں میں شریک ہوئیں۔ انہوں نے شِنہوا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سب سے زیادہ ’’کوا ئبان‘‘ پسند آیا۔ ’’کوا ئبان‘‘ تال کے ساتھ کہانیاں سنانے کا ایک روایتی چینی فن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بمبو کلپرز کو اپنے ہاتھ میں مہارت سے چلانا اور تال کے ساتھ آواز پیدا کرنا ایک مشکل کام ہے لیکن اس فن میں بہت مزا آیا۔
فئیرکلاتھ کا بنیادی کام واشنگٹن ڈی سی کے سکولوں میں عالمی تبادلوں کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ دیکھ کر بہت خوش ہوئی ہیں کہ واشنگٹن کے متعدد سکولوں کے طلباء اس تقریب میں شریک ہوئے ۔ یہاں انہوں نے چین کی ثقافت کے بارے میں بہت کچھ سیکھا جو ان کی سمجھ بوجھ میں اضافے اور دنیا کو بہتر طور پر جاننے میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): شی فینگ، چینی سفیر، امریکہ
’’ گزشتہ سال دونوں ممالک کے سربراہوں کی رہنمائی میں سان فرانسسکو ویژن کو آہستہ آہستہ حقیقت میں بدل دیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے نوجوان ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ نوجوانوں نے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم اور بہتر بنانے میں اپنا منفرد کردار ادا کیا ہے۔ ہمارے نوجوان ایک دوسرے سے فعال رابطے میں ہیں۔ وہ ایک دوسرے کے بارے میں درست تصورات پیش کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔‘‘
شی نے کہا کہ امریکہ کی تمام 50 ریاستوں اور واشنگٹن ڈی سی سے تقریباً 15 ہزار امریکی نوجوانوں نے ایک مقصد کے تحت چین کا دورہ کیا ۔ اس دورے نے سالانہ ہدف سے بڑھ کر بہتر نتائج دئیے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): شی فینگ، چینی سفیر، امریکہ
’’ ہم چین امریکہ تعلقات کے لئے ایک نیا وژن قائم کرنے کی امید رکھتے ہیں۔ موجودہ مستحکم تعلقات کے حصول کی منزل آسانی سے حاصل نہیں ہوئی ۔ اب دونوں فریقوں کو مستقبل میں مستحکم تعلقات کے لئے ایک ہی رخ پر کام کرنا ہوگا۔ یہ ایک نیا اور تاریخی نقطہ آغاز ہے۔ ہمیں امید ہے کہ امریکہ صحیح انتخاب کرے گا، مکالمہ جاری رکھے گا، تعاون بڑھائے گا اور اختلافات کو حل کرے گا۔ چین امریکہ تعلقات کو اسی صورت مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کی راہ پر آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ میں اپنے نوجوان دوستوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ایک دوسرے کی ترقی کو زیادہ کھلے دل اور تعمیری سوچ کے ساتھ دیکھیں۔ تبادلے اور تعاون کو جدت اور وسعت دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی جیسے نئے چیلنجز کا مل کر مقابلہ کریں۔ اسی طریقے سے چین اور امریکہ نئے دور میں ایک ساتھ چلنے کا راستہ تلاش کر سکتے ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): شی فینگ، چینی سفیر، امریکہ
’’ میں مزید امریکی نوجوانوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ’ 5 برس میں 50 ہزار‘ کے اقدام کا حصہ بنیں۔ عوامی سطح کے تبادلوں کو فروغ دیں اور دونوں ملکوں کے شہریوں میں خوشگوار تعلقات کو آگے بڑھائیں۔‘‘
واشنگٹن، ڈی سی سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link