ٹک ٹاک نے امریکہ میں مختصر معطلی کے بعد اپنی سروسز دوبارہ بحال کردی ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کی ایک ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو خلوص کے ساتھ عقل وشعور سے کام لینا چاہیے اور دوسرے ممالک کے اداروں کے لئے ایک کھلا، منصفانہ اور غیر امتیازی کاروباری ماحول فراہم کرنا چاہئے۔
ٹک ٹاک نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے امریکہ میں اپنی سروس بحال کردی ہیں لیکن مبینہ طور پر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایک ایسا معاہدہ ختم کرنا چاہتے ہیں جس کے تحت ایک شراکت داری میں امریکہ کی 50 فیصد ملکیت ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان ماؤ ننگ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ٹک ٹاک کئی سالوں سے امریکہ میں کام کر رہا ہے اور امریکی صارفین میں بہت مقبول ہے۔ اس نے امریکی روزگار اور کھپت کو بڑھانے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔
ماؤننگ نے کہاکہ جب کاروبار کے امور اور حصول جیسے اقدامات کی بات آتی ہے، تو ہم سمجھتے ہیں کہ انہیں منڈی کے اصولوں کے مطابق کمپنیوں کو آزادانہ طور پر فیصلہ کرنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس میں چینی کمپنیاں شامل ہیں تو چین کے قوانین اور ضوابط پر عمل کیا جانا چاہئے۔
ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے آپریشن کے بارے میں ایلون مسک کے حالیہ ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے ماؤننگ نے کہا کہ چینی حکومت قانون کے مطابق انٹرنیٹ کا انتظام کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا بھر کی انٹرنیٹ کمپنیوں کو چین میں کام کرنے کے لئے خوش آمدید کہتے ہیں جب تک کہ وہ چین کے قوانین اور ضوابط کی پاسداری کرتے ہیں اور محفوظ اور قابل اعتماد مصنوعات اور خدمات فراہم کرتے ہیں۔
