منگل, اگست 26, 2025
تازہ ترینغزہ کے ڈاکٹر نے معذوری کے باوجود جنگ کے دوران زندگیاں بچائیں

غزہ کے ڈاکٹر نے معذوری کے باوجود جنگ کے دوران زندگیاں بچائیں

ہیڈ لائن:

غزہ کے ڈاکٹر نے معذوری کے باوجود جنگ کے دوران زندگیاں بچائیں

جھلکیاں:

غزہ کے ڈاکٹر خالد السعیدانی نے ایک ٹانگ سے معذوری کے باوجود جنگ کے دوران لوگوں کی زندگیاں بچائی ہیں۔ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ خالد السعیدانی کی طبی خدمات کے مختلف مناظر

 ساؤنڈ بائٹ (عربی): خالد السعیدانی، ڈاکٹر، الاقصیٰ ہسپتال

3۔ خالد السعیدانی کی طبی خدمات کے مختلف مناظر

تفصیلی خبر:

51 سالہ خالد السعیدانی، غزہ سے تعلق رکھنے والے ایک   ڈاکٹر ہیں۔6 ماہ قبل اسرائیل کےایک فضائی حملے میں ان کا پاؤں کٹ گیا،  البُریج پناہ گزین کیمپ میں ان کا گھر  تباہ ہو گیاجبکہ  اہل خانہ میں سے کچھ جاں بحق ہو گئے۔

غزہ کے ہزاروں دوسرے افراد کی طرح نا صرف وہ جنگ کے ایک متاثرہ شخص بنے بلکہ ایک دیکھ بھال کرنے والے بھی۔ یہ جنگ بے شمار زندگیوں کو تباہ چکی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ (عربی): خالد السعیدانی، ڈاکٹر، الاقصیٰ ہسپتال

’’ میری ٹانگ کو 6 ماہ قبل کاٹ دیا گیا تھا، لیکن میں نے کام کرنا نہیں چھوڑا۔ میں ہسپتال کے اندر منتقل ہو گیا تھا ۔ یہ شروع شروع کی بات ہے کہ میں نے وہیل چیئر استعمال کی کیونکہ میرے پاس بچوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ تھا۔ خاص طور پر اس لئے کہ میں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ یہیں گزارا ۔ جب میری ٹانگ کاٹی گئی تو اس وقت مجھے ایک مشکل نفسیاتی بحران سے گزرنا پڑا۔ لیکن جب میں نے عارضی طور پرمصنوعی ٹانگ لگوائی تو متعدد خامیوں کے باوجود، میں اس کے ذریعے دوبارہ حرکت کرنے کے قابل ہو گیا۔‘‘

السعیدانی کے لئے کام پر واپس آنا صرف پیشہ ورانہ ذمہ داری کو پورا کرنا ہی نہیں تھا بلکہ یہ فیصلہ انہوں نےاپنی زندگی کے مقصد کو بحال کرنے کے لئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہسپتال واپس آنے سے زندگی سے جڑنے کی میری خواہش بحال ہو گئی اور یوں حالات کی پرواہ کئے بغیر میں نے اپنے کام کو جاری رکھا۔‘‘

جنگ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر اس حملے کے بعد شروع ہوئی تھی جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے۔ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں 46 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ایک لاکھ 9 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں بیشتر  تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

غزہ، فلسطین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!