چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کی کاؤنٹی ہوئی من کی جال اور رسیاں بنانے والی کمپنی کی ورکشاپ میں خواتین محنت کش کام کر رہی ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین میں 2024 کے دوران لوگوں کی آمدنی میں اضافے کی شرح مستحکم رہی۔
قومی ادارہ شماریات (این بی ایس) کے جمعہ کے روز جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 2024 میں ملک کی فی کس خالص آمدنی 41 ہزار 314 یوآن (تقریباً 5 ہزار 747 امریکی ڈالر) رہی جو گزشتہ برس کی نسبت ظاہری طورپر 5.3 فیصد زائد ہے جبکہ قیمتوں کے عوامل کو نکالنے کے بعد یہ اضافہ 5.1 فیصد رہا۔
2024 میں ملک بھر میں فی کس دستیاب آمدنی کا میڈین 34 ہزار 707 یوآن رہا، جو ظاہری طور پر سالانہ 5.1 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
دیہی علاقوں کے رہائشیوں کی آمدنی ظاہری طور پر سالانہ 6.6 فیصد بڑھی جو کہ شہروں میں رہنے والوں کی آمدنی سے زیادہ تیز رفتار تھی جن کی آمدنی میں 2024 میں 4.6 فیصد اضافہ ہوا۔
چین میں 2024 کے دوران فی کس کھپت اخراجات 28 ہزار 227 یوآن رہے جو گزشتہ برس کی نسبت بظاہر 5.3 فیصد بڑھے تاہم قیمت کے عوامل کو منہا کرنے کے بعد یہ شرح 5.1 فیصد بنتی ہے۔
اس میں قابل غور بات یہ ہے کہ خدمات پر فی کس کھپت 7.4 فیصد بڑھی جس کا فی کس کھپت اخراجات میں حصہ 46.1 فیصد حصہ تھا۔
قومی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق 2024 میں چین کی مجموعی مقامی پیداوار میں گزشتہ برس کی نسبت 5 فیصد اضافہ ہوا جس سے اس کا سالانہ ہدف پورا ہوگیا۔
