وسطی غزہ کے علاقے دیر البلاح میں عارضی قیام گاہ میں بارش کے بعد بے گھر فلسطینی دیکھے جاسکتے ہیں-(شِنہوا)
غزہ(شِنہوا)اسرائیلی حملوں کے دوران اپنا بچہ کھو دینے والے باقر سوبوح نے بتایا کہ وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہونے کے بعد کیا کرے گا۔اس کا کہنا تھا کہ میں آسمان کی جانب دونوں ہاتھ اٹھا کر ادھر سے ادھر جا کر زور سے چیخوں گا تاکہ میرا بیٹا سن سکے۔
7 سالہ بچے کے 51 سالہ باپ سوبوح نے کہا کہ میرے بیٹے،خاندان اور برادری نے اس طرح کے جذباتی لمحے کے لئے طویل انتظار کیا مگر ہر گزرتے دن کے ساتھ ہم اپنے مزید پیاروں کو کھو رہے ہیں۔
غزہ میں 22 لاکھ سے زائد افراد قطر سے آنے والی مثبت خبروں کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔اس خبر سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس اور اسرائیل غزہ میں 15 ماہ کے طویل تنازع کے خاتمے کے لئے معاہدے کے قریب ہیں۔
پیر کے دن سے فریقین نے کچھ باقی رکاوٹوں کے باوجود جنگ بندی پر پیشرفت کی ہے۔اسرائیل،فلسطین اور امریکہ کے حکام نے آنے والے دنوں میں ممکنہ پیش رفت کے بارے میں امید کا محتاط اظہار کیا ہے۔حماس کے سینئر عہدیدار نے تصدیق کی کہ گروپ نے قطر میں ثالثوں کی پیش کردہ جنگ بندی کی تجویز پر مثبت رد عمل دیا ہے۔
اپنے پیاروں کے انتقال یا لاپتہ ہونے سے بہت سے غزہ کے باشندے افسردہ ہیں۔وہ خونریزی اور دباؤ سے محض ایک لمحے کی مہلت چاہتے ہیں بالخصوص جنگ بندی کے بعد اپنے گھروں کو لوٹنا چاہتے ہیں۔
حماس کی زیر قیادت اسرائیلی سرحدی قصبوں پر حملے کے بعد7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوج نے غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔حماس کے حملے میں تقریباً ایک ہزار 200 ہلاکتیں ہوئیں اور تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنایا گیا۔
غزہ میں موجود صحت کے حکام کے بیان کے مطابق گزشتہ 15 ماہ کے دوران غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں اموات کی تعداد 46 ہزار 645 ہوگئی ہے۔
