پیرو میں چانکے پورٹ پر ایک کنٹینر اٹھایا جا رہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چائنہ ۔کمیونٹی آف لیٹن امریکن اینڈ کیریبین اسٹیٹس (سی ای ایل اے سی)فورم کے آغاز کی 10ویں سالگرہ رواں سال منائی جارہی ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے 2015 میں چین۔سی ای ایل اے سی فورم کے پہلے وزارتی اجلاس میں کہا تھا کہ ہماری نظر میں ایک نوجوان پودے کی مانند چین۔سی ای ایل اے سی فورم کو دونوں طرف سے محنت اور پرورش کی ضرورت ہے تاکہ یہ بڑا اور مضبوط ہو سکے۔
چین اور اس کے لاطینی امریکی اور کیریبین(ایل اے سی) شراکت داروں نے گزشتہ دہائی میں فورم کے میکانزم کے فریم ورک کےتحت باہمی سیاسی اعتماد کی تعمیر، اقتصادی تعاون کو مستحکم کرنے، ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے اور بین الاقوامی امور میں بہترتعاون میں اہم پیشرفت حاصل کی ہے۔
فورم نے گزشتہ دس سال میں چین اور لاطینی امریکہ و کیریبین (ایل اے سی) ممالک کے لیے حکمرانی کو بہتر بنانے اور اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
2015 کے بعد سے 3 وزارتی اجلاس منعقد ہو چکے ہیں اور چین اور سی ای ایل اے سی کے 4ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان بات چیت کے 8 دور ہو چکے ہیں،یہ گروپ کی سابقہ، موجودہ اور آنے والی پرو ٹیمپور پریزیڈنسی (پی پی ٹی) اور کیریبین کمیونٹی پر مشتمل ہیں۔
اس کے علاوہ 43 موضوعاتی سب فورمز قائم کیے گئے ہیں جو زرعی، سائنسی و تکنیکی اختراع، غربت کے خاتمے، ماحول دوست ترقی، قدرتی آفات کے انتظام، دفاعی تعاون، تھنک ٹینکس کے مابین تبادلوں اور انسداد کرپشن کے قانون کے نفاذ جیسے اہم شعبوں پر مشتمل ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link