چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر گوانگ ژو میں گہرے سمندر میں کھدائی کرنے والا ملک کا پہلا مقامی طور ڈیزائن اور تیار کردہ بحری جہاز مینگ شیانگ دیکھا جا سکتا ہے ۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین اپنے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے ایک اہم بندرگاہی شہر کو آبی نقل و حمل کے سازوسامان کی حفاظت اور پائیداری کے لئے ایک قومی ٹیکنالوجی اختراعی مرکز بنانے کا ارادہ رکھتاہے۔
روزنامہ سائنسی و ٹیکنالوجی میں سوموار کو شائع ایک خبر کے مطابق اس اقدام سے آبی نقل و حمل کے سازوسامان کی صنعت میں اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دے کر ملک کے نقل و حمل کے شعبے میں تیزرفتار ترقی کی توقع کی جارہی ہے۔
مرکز کے مشترکہ طور پر قیام کے لئے ننگ بو بلدیاتی حکومت اور ننگ بو قومی اعلیٰ ٹیکنالوجی صنعتی ترقی علاقے کی انتظامی کمیٹی نے چائنہ کلاسیفیکیشن سوسائٹی(سی ایس ایس)کے ساتھ تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں ۔ یہ ایک اختراعی پلیٹ فارم ہوگا جو سائنس، ٹیکنالوجی اور اطلاق کومربوط کرے گا۔
سی ایس ایس کے ایک نمائندے کے حوالے سے بتایا گیا ہے اس تعاون کا مقصد اعلیٰ درجے کےسازوسامان کی صنعت کےکلسٹر میں ترقی کا فروغ اور چین میں آبی نقل و حمل کے سازوسامان کی سپلائی چین میں لچک اور تحفظ بڑھانے کے ساتھ ساتھ ایک بحری مرکز کے شہر کی حیثیت سے ننگ بو کی ترقی اور اس کے پیداواری شعبے میں اعلیٰ معیار کی ترقی کو تکنیکی معاونت فراہم کرنا بھی ہے۔
معاہدے کے تحت تینوں فریق آبی نقل و حمل کے سازوسامان کے شعبے میں بنیادی تکنیکی تحقیق، تحقیقاتی کامیابیوں کے اطلاق اور اعلیٰ درجے کی ہنر مندوں کی تربیت کو مشترکہ طور پر فروغ دیں گے۔
