چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ میں یان تائی بندرگاہ پر بین الاقوامی کنٹینر ٹرمینل کا ایک منظر -(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین نے سامان کی تجارت میں عالمی سطح پر اپنی پوزیشن مزید مستحکم کرلی ہے جس کے سبب چین کی غیر ملکی تجارت 2024 میں مجموعی طور پر ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی) کے پیر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال یوآن میں ملک کی درآمدات اور برآمدات مجموعی طور پر 438.5 کھرب یوآن (تقریباً 61 کھرب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئیں جو گزشتہ برس کی نسبت 5 فیصد زیادہ ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق برآمدات گزشتہ برس کی نسبت 7.1 فیصد اضافے سے 254.5 کھرب یوآن جبکہ درآمدات ایک سال قبل کے مقابلے میں 2.3 فیصد اضافے کے ساتھ 183.9 کھرب یوآن رہیں۔
بیجنگ میں پیر کو ایک سرکاری پریس کانفرنس میں جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے نائب سربراہ وانگ لنگ جون نے بتایا کہ2024 کے دوران چین کی بیرونی تجارت میں اضافہ دنیا کی بڑی معیشتوں کی نسبت تیز تھا۔
وانگ نے کہاکہ چین 150 سے زائد ممالک اور خطوں کا ایک اہم تجارتی شراکت دار بن چکا ہے اور بیرونی تجارت میں اس کے دوستوں کا حلقہ وسیع ہورہا ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ درآمدی و برآمدی مصنوعات کے ڈھانچے کو بھی گزشتہ برس مسلسل بہتر کیا جاتا رہا ہے۔ اعلیٰ ٹیکنالوجی مصنوعات نے اچھی شرح نمو دکھائی اور سرحد پار ای کامرس جیسی نئی قسم کی تجارت میں تیزی آئی۔
