چین کے جنوب مغرب شی زانگ خودمختار علاقےکے شی گازے کی ڈینگری کاؤنٹی کے چمکو ٹاؤن شپ کے گورم گاؤں میں زلزلے سے متاثرہ رہائشی عارضی آبادکاری کے مقام پر روزمرہ کی ضروری اشیا حاصل کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
لہاسا (شِنہوا) شی زانگ خودمختار علاقے کی ڈینگری کاؤنٹی میں آنے والے ایک طاقتور زلزلے کے بعد گزشتہ5 دنوں میں جاری امدادی کوششوں کے دوران لوگوں کی آنکھوں میں بے شمار آنسو دیکھے ہیں۔
دنیا کی سب سے بلند چوٹی کوہ قومولانگما کے شمالی بیس کیمپ کے مرکز ڈینگری میں 7جنوری کو صبح 9 بجکر 5 منٹ پر 6.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔
جیسے ہی اس خبر کا علم ہوا تو میں ساتھیوں کے ساتھ زلزلہ کے مرکز کی طرف روانہ ہوا ۔ وسیع و عریض علاقے میں ایک طویل اور مشکل سفر کے بعد اگلے دن علی الصبح 2 بجکر 30 منٹ پر سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک تسوگو ٹاؤن شپ پہنچے۔
کار سے باہر قدم رکھتے ہی میری آنکھوں میں آنسو آ گئے، سرد ہوا جسم کو چیر رہی تھی، درجہ حرارت منفی 18 ڈگری سیلسیس تک گر چکا تھا۔
تقریباً 4ہزار500 میٹر کی بلندی پر مجھے ایسا محسوس ہو ا کہ میں اپنی سب سے موٹی جیکٹ میں لپٹے ہونے کے باوجود برف کے ایک گڑھے میں گرگیا ہوں۔
پورا ٹاؤن شپ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا۔
خوش قسمتی سے میں نے ایک مقام سے تھوڑی سی روشنی دیکھی جہاں زیادہ تر متاثرہ گاؤں والے پناہ لے کر بیٹھے تھے۔ بزرگ، خواتین اور بچے پہلے ہی سو چکے تھے جبکہ بہت سے نوجوان مرد ایک آتش دان کے گرد جمع تھےجو مزید امدادی سامان کی آمد کا انتظار کر رہے تھے تاکہ انہیں تقسیم کیا جا سکے۔
میں نے سامان میں تسامہ (تبت کے باشندوں کا بنیادی کھانا)، یاک کا گوشت، تیار نوڈلز، پانی کی بوتلیں ، خواتین کی حفظان صحت کی مصنوعات اور بچوں کے سامان کو دیکھا۔
میں ایک خیمے میں ما جون یون اور ان کے دوستوں سے ملا جو گرم نوڈلز کو پکا کر مختلف لوگوں میں مفت تقسیم کر رہے تھے۔ جنہوں نے بتایا کہ وہ شی گازے شہر سے آئے ہیں گانسو صوبے کی جی شی شان کاؤنٹی میں ان کے آبائی شہر میں بھی 18 دسمبر 2023 کو 6.2 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آفت کے بعد ہمیں چین بھر سے امداد ملی جس میں شی زانگ کے لوگ بھی شامل تھے اس لئے مجھے فوراً یہاں آ کر مدد کرنی چاہیے تھی۔
ان کے الفاظ سے میرے آنسو چھلک پڑے جو چین میں ہنگامی حالت میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کے جذبے کی عکاسی کرتے ہیں۔
