عوامی جمہوریہ کانگو میں ایک مقامی خاتون کو ایم پاکس کی خوراک دی جارہی ہے۔(شِنہوا)
کنساشا(شِنہوا) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ جنوری 2024 سے 5 جنوری 2025 تک 20 افریقی ممالک میں ایم پاکس کے 14 ہزار 700 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے جس کے باعث 66 اموات ہوئیں۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ تصدیق شدہ کیسز مشتبہ کیسز کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ ہے، اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ محدود تشخیصی صلاحیت کی وجہ سے عوامی جمہوریہ کانگو جیسے ممالک میں ایم پاکس کے مشتبہ کیسز کی ایک بڑی تعداد کی ابھی جانچ پڑتال نہیں کی جاسکی جس کی وجہ سے ان کی کبھی تصد یق نہیں ہوئی۔
ڈبلیو ایچ او نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ موجودہ وبا وائرس کے متعدد اشکال کی وجہ سے پھیل رہی ہے جس میں کلیڈ آئی بی ویرینٹ بھی شامل ہے جو بنیادی طور پر عوامی جمہوریہ کانگو اور ہمسایہ ممالک میں پھیل رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ کلیڈ آئی بی کے ویرینٹ کی وجہ سے درآمد شدہ سفر سے متعلق کیسز اور ان کیسز سے ثانوی منتقلی بھی افریقہ کے باہر دریافت ہوئی ہے۔۔ ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ یہ درآمد شدہ کیسز بنیادی طور پر ان بالغوں میں تھے جنہوں نے انکیوبیشن کے دوران یا ابتدائی علامات کے ساتھ سفر کیا اور دوسرے ممالک میں ان کی آمد پر اس کی تشخیص ہوئی۔
ڈبلیو ایچ او کی گزشتہ رپورٹ کے مطابق عوامی جمہوریہ کانگو کے مشرقی صوبے جنوبی کیوو میں پہلی بار سامنے آنے والی نئی قسم کا اندازہ ستمبر 2023 کے وسط میں لگایا گیا تھا۔
