جنوبی افریقہ کے شہر ڈی آر میں چین کی لانگ یوآن پاور اور اس کے جنوبی افریقی شراکت داروں کی سرمایہ کاری سے چلنےوالے ڈی آر ونڈ پاور منصوبے کی ونڈ ٹر بائنز کو دیکھا جا سکتا ہے۔(شِنہوا)
ابوجا (شِنہوا) چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین افریقہ کے ساتھ مل کر عالمی ماحولیاتی نظم و نسق کو فروغ دینے، انصاف اور مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریوں کے اصولوں کا دفاع کرنے کی خاطر کام کرنے کےلیے تیار ہے۔
انہوں نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی تاریخی ذمہ داریوں کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے وعدے پورے کریں اور ترقی پذیر ممالک خاص طور پر افریقہ میں موجود ممالک کو مالی، تکنیکی اور صلاحیت سازی میں مدد فراہم کریں۔
وانگ نے ان خیالات کا اظہار نمیبیا، جمہوریہ کانگو، چاڈ اور نائجیریا کے دورے کے بعد چینی میڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کیا۔
وانگ نے کہا کہ افریقہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں سے ایک ہے جہاں خشک سالی، سیلاب اور غذائی کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنا اور زرعی تعاون کو گہرا کرنا چین-افریقہ تعاون کی اہم ترجیحات ہیں تاکہ جدیدیت کو فروغ دیا جا سکے۔
وانگ نے کہا کہ فریقین نے چین۔افریقہ تعاون فورم (ایف او سی اے سی) کے گزشتہ سال بیجنگ میں منعقدہ سربراہ اجلاس میں چین کے صدر شی جن پھنگ کی تجویز کردہ ماحول دوست جدیدیت کو مشترکہ طور پر آگے بڑھانے، ماحول دوست ترقی کے لیے شراکت داری ایکشن اور زرعی اور روزگار کے لیے شراکت داری ایکشن جیسے انیشی ایٹوز پر مکمل طور پر عملدرآمد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ایک ذمہ دار بڑے ملک کے طور پر چین کے عزم کو ظاہرکرتے ہیں اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ اعلیٰ سطح کی چین-افریقہ کمیونٹی کی تعمیر کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
