چین کے شمالی شہر تھیانجن میں 20 ویں چین نمائشی فورم برائے بین الاقوامی تعاون کے دوران ایک نمائش کنندہ اپنی تشریحی ڈیوائس کاتجربہ کررہاہے-(شِنہوا)
تھیانجن(شِنہوا)20 ویں چین نمائشی فورم برائے بین الاقوامی تعاون (سی ای ایف سی او) عالمی نمائش کی صنعت میں ایک اہم سالانہ تقریب ہے جس میں بین الاقوامی تبادلوں اور تعاون کو اجاگر کیا گیا۔ یہ نمائش جمعرات کو چین کی تھیانجن بلدیہ میں شروع ہوئی۔
"نئی معیار کی پیداواری قوتوں کے ساتھ پائیدار مستقبل کو بااختیار بنانا” کے عنوان سے 3 روزہ فورم نے چین، امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ سمیت 20 ممالک اور خطوں سے 600 سے زائد صنعتی پیشہ ور افراد کو اپنی طرف راغب کیا، شرکاء نے عالمی نمائش کی صنعت کے مستقبل کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔
حالیہ برسوں میں چین میں نمائش کی صنعت اقتصادی ترقی کو چلانے کے لئے ایک اہم آلہ کے طور پر ابھری ہے۔ چین بین الاقوامی درآمدی نمائش اور چین درآمدات وبرآمدات میلے جیسی اہم تقریبات نے نمائش کی معیشت کو فروغ دینے اور وسیع تر معاشی ترقی کی حمایت کرنے والے اثرات پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
2005 میں اپنے قیام کے بعد سے سی ای ایف سی او بیجنگ، شنگھائی، چھنگ دو اور مکاؤ سمیت چین بھر کے مختلف شہروں میں منعقد کیا گیا ہے۔ اس نے 30 سے زائد ممالک اور خطوں سے نمائشی صنعت کے ہزاروں پیشہ ور افراد کو اپنی طرف راغب کیا ، اعلیٰ معیار کے متعدد نمائشی منصوبوں کے آغاز میں سہولت فراہم کی ہے اور چین کے نمائشی شعبے اور اس کے بین الاقوامی ہم منصبوں کے مابین تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
بین الاقوامی تجارت کے فروغ کے حوالے سے چینی کونسل کے چیئرمین رین ہونگ بن نے افتتاحی تقریب میں کہا کہ سی ای ایف سی او کا کردار معاشی اور سماجی ترقی کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تجارت اور اقتصادی تعاون کو بھی آگے بڑھانے میں قابل ذکرہے۔
یو ایف آئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کرس اسکیتھ نے کہا کہ سی ای ایف سی او نے لوگوں کو چین اور دنیا میں نمائشی صنعت کی ترقی میں تازہ ترین رجحانات کو سمجھنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
