ہیڈلائن:
اطالوی شیف نت نئے پکوان بنانے کے لئے چینی عجائب گھروں کا معاون کردار
جھلکیاں:
اٹلی سے تعلق رکھنے والے انتونیو نانجنگ کے ایک ریسٹورنٹ میں بطور شیف کام کر رہے ہیں۔وہ چینی ثقافت کو مغربی کھانوں کےساتھ ملا کر ایک مخلوط پکوان تخلیق کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ آئیے اس کی تفصیلات اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔نانجنگ میں اطالوی شیف کے مختلف مناظر
2۔ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی):انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
3۔ساؤنڈ بائٹ2(انگریزی):انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
4۔ساؤنڈ بائٹ3(انگریزی):انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
5۔ساؤنڈ بائٹ4(انگریزی):انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
6۔ساؤنڈ بائٹ5(انگریزی):انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
7۔ساؤنڈ بائٹ6(انگریزی):انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
8۔ساؤنڈ بائٹ7(انگریزی):انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
تفصیلی خبر:
ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی):انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
’’میرا نام نینو ہے۔میری پیدائش اٹلی میں شیف خاندان میں ہوئی اور میں نے7 سال کی عمر میں کھانا پکانے کی تربیت حاصل کرنا شروع کی تھی۔ہمارے اجداد مارکو پولو نے700سال قبل چین کا دورہ کیا اور کچھ لذیذ کھانے اٹلی ساتھ لے آئے تھے۔ اوریہی وراثت چین کے بارے میں میرا تجسس اور چینی کھانوں سےمحبت کا سبب بنی۔
چینی ثقافت کو مغربی کھانوں کےساتھ ملا کر سب کے پسندیدہ مخلوط پکوان تخلیق کرنا میری ہمیشہ سے خواہش رہی ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ نانجنگ میں چینی ثقافت سےبھر پور 150 سے زائد عجائب گھر ہیں۔میرے دوست سن چھیوآن اور میں ان عجائب گھروں کا دورہ کرتے ہیں۔
ہم نے چین کی تاریخی اور ثقافتی وراثت کےگہرے مطالعے اور تحقیق کی بنیاد پر جدید مخلوط ڈشز تیار کی ہیں۔ان دورں کے ذریعے ہم نےاپنے جذبے کو حقیقت میں بدل دیا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2(انگریزی): انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
’’نانجنگ ایک عظیم مشرقی شہرہے، جسے اکثر ’چھے سلطنتوں کے قدیم دارالحکومت‘ کے نام سےبھی جانا جاتا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ3(انگریزی): انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
’’عجائب گھر کے ذریعے میں نےمٹی سے بنے مختلف مجسمے، قدیم برتنوں کی قسمیں دیکھیں۔مجھے محسوس ہوا کہ میں اس وقت کے لوگوں کی روزمرہ کی زندگیوں کی جھلک دیکھ رہا ہوں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ4(انگریزی): انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
’’یہ جان کر مجھےحیرانی ہوئی کہ نانجنگ کے شہریوں کو بطخیں بہت پسند ہیں اور اس کی ایک طویل تاریخ ہے۔ بطخ یہاں کی ایک علامت ہے، ہم نےبطخ کے مختلف پکوان تخلیق کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بہت مزیدار۔ ایک ڈش کو ڈیپ فرائی، دوسری کو بیک کرکے سبزیوں کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔اس دفعہ میں نانجنگ کےمشہور پکوان ’روسٹ ڈک‘ کا استعمال کر رہا ہوں۔
ہم نے بطخ کو دو مختلف ذائقوں میں تیار کیا ہے۔اس ڈش میں ہم نے نانجنگ کی ایک بہت خاص خوراک’شی جن‘ کو شامل کیا ہے۔برتنوں کے لئے کھردری مٹی کے پلیٹس منتخب کئے ہیں جو قدیم برتنوں کی ساخت سے مشابہت رکھتے ہیں تاکہ ’جن لنگ روسٹ ڈک‘ کا ایک خاص ذائقہ پیش کیا جاسکے۔ میں فوزی مندر کے علاقے میں گیا۔ ہم نے نانجنگ امپیریل ایگزامینیشن میوزیم آف چائنا کا دورہ بھی کیا۔یہ کبھی قدیم چین کا سب سے بڑا امپیریل امتحان ہال تھا، جسے جیانگ نان ایگزامینیشن ہال کے نام سے جانا جاتا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ5(انگریزی): انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
"قدیم چینی امپیریل امتحان کے نظام نےٹیلنٹ کے انتخاب میں انقلاب لایا اور دنیا کے کئی ممالک پر گہرا اثر چھوڑا۔ ‘‘
ساؤنڈ بائٹ6(انگریزی): انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
’’700سے زائد اینٹوں کو اس طرح ترتیب دیا گیا تھا جو ایک لائبریری میں کتابوں سےمشابہ ہو۔ ہر اینٹ اپنے وقت کی نشانی رکھتی ہے، اور یہ سب قدیم حکمت کو اجاگر کرتی ہیں۔ میوزیم کی تخلیقی نمائشوں نے مجھےحیرت میں ڈال دیا۔جدید ٹیکنالوجی نہ صرف قدیم نانجنگ شہر کی دیوار کو نئی زندگی بخشتی ہے، بلکہ تاریخ اور موجودہ دور کےلوگوں کے درمیان پل کا کام بھی کرتی ہے۔ جب بھی مجھے یہاں آنا ہو ایک مختلف، جیسے جذباتی چیزوں کا احساس ہونےلگتا ہے۔میں اس دیوار کی تعمیر کرنے والوں کی طاقت کو محسوس کرسکتا ہوں۔ یہ نانجنگ کا ایک بہت اہم حصہ اور علامت ہے۔
ہم نے نانجنگ شہر کی دیوار کی خوبصورتی کو ایک ڈش میں ظاہر کرنے پر گفتگو کی۔میں نے بنیاد کے طور پر استعمال کرنے کے لئے اس شہر کی علامت، اینٹ کے ایک ٹکرے کو تلاش کیا۔آپ کو معلوم ہیں کہ نانجنگ میں ہمارے ہاں مشہور ڈش ’نمکین بطخ‘ بھی ہے۔میں سرخ مرچ ( میپل کے پتوں کے رنگ سے مشابہ) کے ساتھ نمکین بطخ کا ٹارٹ (پائے) تیار کرتا ہوں تاکہ لوگوں کو ایک ہی نوالے میں یہ اہم ذائقہ نصیب ہو۔مجھے امید ہے کہ مہمان اسے پسند کریں گے اور نانجنگ شہر کی دیوار کے ساتھ چہل قدمی بھی کریں گے۔میرے دوست مجھے نانجنگ یونجن بروکیڈ موزیم بھی لےگئے۔ اس میوزیم کو یونیسکو کی غیر مادی ثقافتی وراثت کے طور پر بھی تسلیم کیا گیا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ7(انگریزی): انتونیو، شیف، پیسیفک ریسٹورنٹ آف جن لنگ ہوٹل، نانجنگ
’’یونجن بروکیڈ کی خوبصورتی واقعی بہت شاندار ہے! ایسی پیچیدہ دستکاری جو ہاتھ سے تیار کی گئی ہو اس کا تصور کرنا مشکل ہے۔میں نے ایک پیشہ ور کاریگر کی رہنمائی میں ’پھول چننے اور نمونوں کو باندھنے‘ کی مہارت کا تجربہ کیا۔ڈیزائن کردہ نمونوں کی بنیاد پر ایک بانس کا کانٹا ریشم کے دھاگوں کی ایک خاص تعداد کو چننے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کام میں بڑی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے، ورنہ ایک غلطی کا مطلب دوبارہ شروع کرنا ہوسکتا ہے۔
کچن میں کھانا پکانے، بسکٹ وغیرہ بنانے میں ہم بہت زیادہ وقت صرف کرتے ہیں۔کسی اچھے خیال کا ادراک یا کسی اچھی چیز کا حصول جذبے کے بغیر ناممکن ہے۔میرے ساتھی سن چھیوآن نے مجھے ایک چینی اصطلاح’جیانگ ژین‘ کے بارے میں بتایا۔اس اصطلاح سے مراد کمال کے حصول میں لگن کی کاریگری ہے۔ یہ دستکاری مجھے بطور شیف بھی متاثر کرتی ہے۔ ہر اجزاء اور ہر قدم کو احتیاط کےساتھ لینا ضروری ہے۔ کھانا دل اور روح سے بنایا جاتا ہے۔
میں نے ایک کٹورا لیا اور اس میں کچھ ریشم ڈالا تو یہ یونجن بروکیڈ کی طرح کا لگنے لگا۔یہ لمحہ اس کے استعمال کے لئے بہترین موقع تھا۔مجھے امید ہے کہ ہر کوئی نانجنگ یونجن بروکیڈ کے لئے وقف کردہ اس ڈش سے لطف اندوز ہوں گے۔
ہم نے دیگر مختلف پکوان بھی تخلیق کئے ہیں۔ہم نے پیسیفک گرل (ریسٹورنٹ) میں ڈشز کے اس سیٹ کو باضابطہ طور پر شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس اقدام سے دنیا بھر کے مہمانوں کو کھانے کے ذریعے چین سے ایک منفرد تعلق تلاش کرنے کا موقع ملے گا۔
میں حال ہی میں نانجنگ کےعجائب گھروں سے ثقافتی اور تخلیقی مصنوعات تحفے کے طور پر اٹلی لے آیا ہوں۔میرے خاندان اور دوستوں نے انہیں بہت پسند کیا۔نانجنگ! سیاؤ، نانجنگ! عجائب گھروں کا یہ سفر واقعی ناقابل یقین تھا۔میں نے صرف کچھ نمائشوں کا دورہ کیا، لیکن اس دورے نے پہلے ہی ایک نئی دنیا کے دروازے کو کھول دیا ہے۔
میں دونوں ملکوں کے درمیان نچلی سطح پر ثقافتی تبادلے کے لئےبطور’ثقافتی سفیر‘خدمات انجام دینے کے لئے کھانا پکانے کی مہارتوں کا استعمال جاری رکھوں گا۔میری دعا ہے کہ چین اور اٹلی کے درمیان یہ دوستی ہمیشہ قائم رہے۔‘‘
نانجنگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link