ہیڈ لائن:
دنیا کے بلند ترین مقام پر شدید سردی کے باوجود بہادر رضاکار زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے پیش پیش
جھلکیاں:
چین کے خودمختار علاقے شی زانگ میں رضاکار زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے پیش پیش ہیں۔شدید سردی کے باوجود دنیا کے بلند ترین مقام پر وہ کس قدر بہادری کے ساتھ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں ؟ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ زلزلے کے بعد بچاؤ اور امدادی کارروائیوں کے مختلف مناظر
تفصیلی خبر:
چین کے خودمختار علاقے شی زانگ کی ڈنگری کاؤنٹی میں منگل کی صبح 9 بجے 6.8 شدت کا زلزلہ آیا جس سے دیہاتی علاقے کے ہزاروں مکانات منہدم ہو گئے۔ منگل کی رات تک 126 افراد کی ہلاکت اور 188 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی تھی۔
زلزلے کا مرکز شیگاسی، شہر میں ڈنگری کاؤنٹی کے ٹسوگو ٹاؤن شپ میں واقع تھا۔ اس مرکز کے 20 کلومیٹر کےعلاقے میں 27 متاثرہ دیہات میں لوگوں کو بچانے کے لئےکارروائیاں جاری ہیں۔یہاں کی آبادی تقریباً 6900 افراد پر مشتمل ہے۔
ڈنگری کاؤنٹی سطح سمندر سے 4500 میٹر کی اوسط بلندی پر واقع ہے۔ یہ دنیا کی سب سے بلند چوٹی، کوہ قومولانگما کے شمالی بیس کیمپ کا حصہ ہے۔ شی زانگ کی اس انتہائی گنجان آباد سرحدی کاؤنٹی میں 60 ہزار سے زائد لوگ رہتے ہیں۔
منگل کی رات درجہ حرارت منفی 10 ڈگری تک گر گیا جس کے باعث امدادی کارروائیوں میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم اس کے باوجود فائر فائٹرز، پولیس اہلکاروں اور فوجی جوانوں کی صورت میں رضاکاروں کی بڑی تعداد امدادی سرگرمیوں کے لئے علاقے میں پہنچ گئی تھی ۔
رضاکاروں نے زلزلے کے بعد 72 گھنٹوں کے دوران فلیش لائٹس اور کھوجی کتوں کے ہمراہ رات بھر مسلسل کام کیا۔ مقصد یہ تھا کہ جس قدر ممکن ہو سکے لوگوں کی زندگیاں بچائی جائیں۔
تلاش اور بچاؤ کی کوششوں کے دوران رضائیاں، کمبل، گرم کپڑے، چولہے اور خوراک سمیت فوری ضرورت کی اشیاء زلزلہ سے متاثرہ علاقے میں پہنچا دی گئی ہیں۔
اسی دوران زلزلے سے مٹاثر ہونے والے برقی نظام کو بھی درست کیا گیا اور گورم گاؤں کی بجلی ایک گھنٹے کے اندر منگل کی صبح 10 بجے بحال ہو گئی۔ شام 5 بجے تک تمام مقامی باشندوں کو عارضی خیموں میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
شیگاسی، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link