چین کے شین ژو-18 خلائی مشن کے خلا نورد یی گوانگ فو(دائیں سے دوسرے)لی کونگ(دائیں سے پہلے)اور لی گوانگسو(دائیں سے تیسرے) صحافیوں سے ملاقات میں شریک ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے شین ژو-18 انسان بردار مشن کے 3 خلا نوردوں نے خلا سے واپسی کے 2 ماہ بعد پہلی مرتبہ عوامی سطح پر سامنے آتے ہوئے صحافیوں سے ملاقات کی۔
عملے کے تمام 3 ارکان یی گوانگ فو،لی کونگ اور لی گوانگسو کی اچھی جسمانی و ذہنی صحت ہے۔ان کے پٹھوں کی قوت،برداشت اور دل و پھیپھڑوں کے چلنے کی مشق پرواز سے پہلے کی سطح پر واپس آ چکی ہے۔
چین نے 25 اپریل 2024 کو شین ژو-18 انسان بردار خلائی جہاز خلا میں بھیجا تھا۔192 دن مدار میں رہنے کے بعد یہ خلائی مشن 4 نومبر کو زمین پر واپس آیا۔مشن نے خلا میں چینی خلا نوردوں کی جانب سے سب سے طویل عرصے قیام کرنے والے واحد مشن کا ریکارڈ قائم کیا۔
مشن کے دوران شین ژو-18 کے عملے نے سائنسی تجرباتی کیبینٹس اور خلائی گاڑی کے اضافی پے لوڈز کو درجنوں تجربات کے لئے استعمال کیا۔ان میں مائیکرو گریویٹی،خلائی مادی سائنس،خلائی زندگی کی سائنس،خلائی ادویات اور سپیس ٹیکنالوجی کے شعبوں میں کئے گئے تجربات شامل ہیں۔
شین ژو-18 مشن کے کمانڈریی گوانگ فو پہلے چینی خلانورد بن گئے جنہوں نے خلائی پرواز میں ایک سال سے زائد کا عرصہ گزارا۔انہوں نے کسی بھی چینی خلا نورد کی جانب سے مدار میں طویل ترین قیام کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔
عملہ صحت اور اچھی طبعیت کے تمام جائزے ٹھیک آنے کے بعد معمول کی تربیت دوبارہ شروع کرےگا۔
