آسٹریلیا میں مقیم چینی شہری کینبرا میں اپنے ریسٹورنٹ پر نوڈلز تیار کررہی ہے- (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی اعلیٰ عوامی عدالت(ایس پی سی) اور آل چائنہ فیڈریشن آف ریٹرنڈ اوورسیز چائنیز نے مشترکہ طور پر ایک دستاویز جاری کی ہے۔دستاویز کا مقصد سمندر پار مقیم،بیرون ملک سے واپس آنے والوں اور ان کے خاندانوں کے حقوق کا عدالتی تحفظ مستحکم کرنا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ 2 انتظامی اداروں نے متعلقہ کام پر مشترکہ دستاویز جاری کی ہے۔
دستاویز کی تیاری کے لئے اعلیٰ سطح کی عدالتوں بالخصوص ایس پی سی اور اعلیٰ عوامی عدالتوں کی شمولیت کی ضرورت تھی تاکہ عدالتی کام کی نگرانی مضبوط ہو اور بیرون ملک مقیم چینی باشندوں کے مقدمات کے بروقت فیصلے میں حائل مشکلات دور ہوسکیں۔
دستاویز میں تمام سطح کی عدالتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ متعلقہ مقدمات میں بہتر عدالتی خدمات کی فراہمی کے لئے معلومات کے پلیٹ فارم کا بہتر استعمال کریں۔
دستاویز کے مطابق فیڈریشن آف ریٹرنڈ اوورسیز چائنیز کو متعلقہ گروپوں کے مفادات کے عدالتی تحفظ میں حصہ لینے کے لئے قانونی ماہرین کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں کے ماہرین بھرتی کرنا ہوں گے۔
دستاویز کے تحت متعلقہ عدالتوں اور واپس آنے والے سمندر پار چینی باشندوں کی تنظیموں کو متعلقہ عمل کے دوران تعاون اور معلومات کا تبادلہ بڑھانا ہوگا۔
ایس پی سی کے ذرائع کے مطابق 2020 کے اختتام پر دونوں انتظامی اداروں کی جانب سے سماجی مسائل کے حل کا مربوط نظام قائم کئے جانے کے بعد سے سمندر پار چینی باشندوں سے متعلقہ 2 لاکھ 70 ہزار مقدمات کی کامیاب ثالثی ہوئی ہے۔
