ہیڈلائن:
چین، یورپ مال بردار ٹرین سروس بہتر روابط اور باہمی فائدے کے فروغ کا اہم ذریعہ
جھلکیاں:
چین،یورپ مال بردار ٹرین نے سال 2011 میں اپنے آغاز کے بعد سے 420 ارب امریکی ڈالر سے زائد مالیت کے سامان کی ترسیل کی ہے۔گزشتہ 13 برسوں میں مال برداری کا حجم 46 گنا بڑھ چکا، الیکٹرونک آلات سے شروع ہونے والی یہ سروس اب دس ہزار سے زائد اقسام کی مصنوعات کی ترسیل کر رہی ہے۔آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔چین،یورپ مال بردار ٹرین سروس کے مناظر
2۔ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): مارکس بینجن،چیف ایگزیکٹو، ڈوئس برگ ہافن، اے جی(ڈوئس پورٹ)
3۔ساؤنڈ بائٹ2(چینی): ژانگ شیاؤلونگ، ڈپٹی ڈائریکٹر، مارکیٹنگ و سیلز سنٹر، یُوکسینو(چھونگ چھنگ) لاجسٹکس کمپنی، لمیٹڈ
4۔ساؤنڈ بائٹ3(انگریزی): برنڈ نوچے، پروفیسر ،یونیورسٹی آف ڈوئس برگ، ایسن، جرمنی
5۔ساؤنڈ بائٹ4(ویتنامی): نگوین ہوآنگ انہ، نائب جنرل منیجر، ریلویز ٹرانسپورٹ اینڈ ٹریڈ جوائنٹ اسٹاک کمپنی ، ویتنام ریلویز
تفصیلی خبر:
13سال قبل اپنے آغاز کےبعد سےچین،یورپ مال بردار ٹرینوں نے420 ارب امریکی ڈالر سے زائد مالیت کے سامان کی ایک کروڑ 10 لاکھ ٹی ای یوز(بیس فٹ کے مساوی یونٹس)سے زائد کی نقل وحمل کی ہے۔بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو(بی آر آئی)کے ایک اہم ستون کے طور پر یہ سروس یورپ اور ایشیا کے درمیان تجارت اور رابطے کو فروغ دے رہی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): مارکس بینجن،چیف ایگزیکٹو، ڈوئس برگ ہافن، اے جی (ڈوئس پورٹ)
’’میرے خیال میں چین اور یورپ کے درمیان ٹرین رابطہ عالمی سپلائی چینز کا پہلے سے زیادہ قابل قدر حصہ ہے۔یہ چین کےمرکزی حصوں اور خصوصاً جرمنی کے درمیان رابطے کی ایک فوری ضرورت کو پورا کرتی ہے۔ یہ سروس مستقبل میں بھی ایک بڑا اقدام ثابت ہوگی۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ2(چینی): ژانگ شیاؤلونگ، نائب ڈائریکٹر، مارکیٹنگ و سیلز سنٹر، یُوکسینو(چھونگ چھنگ) لوجسٹکس کمپنی، لمیٹڈ
’’2011 میں چھونگ چھنگ سے پہلی چین،یورپ مال بردار ٹرین کی سروس شروع ہوئی تھی۔ اس علاقے نے سروس کے بعد ناقابل یقین ترقی دیکھی ہے۔گزشتہ 13 برسوں میں مال برداری کا کل حجم 46 گنا سے زیادہ بڑھ چکا ہے۔الیکٹرانک مصنوعات سے شروع ہونے والی یہ ٹرین سروس اب 10 ہزارسے زائد اقسام کی اشیاء کی ترسیل تک پھیل چکی ہے۔ٹرینوں کی کارکردگی میں بہتری کے ساتھ ان کا نیٹ ورک بھی بڑھ رہا ہے۔عالمی تعاون کے فروغ، تجارتی و کاروباری روابط میں اضافےاور ثقافتی تبادلوں کو گہرا کرنے میں یہ ٹرین سروس کلیدی کردار کی حیثیت اختیار کرگئی ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3(انگریزی): برنڈ نوچے، پروفیسر ،یونیورسٹی آف ڈوئس برگ۔ایسن، جرمنی
’’یہ ایک بہت دلچسپ اور عالمی سطح پر ایک منفرد رابطہ ہے۔اس رابطے کو دیکھتے ہیں تو اسے ایک منفرد نقل و حمل کا ذریعہ پاتا ہے جو کم قیمت پر جہاز سے تیز ہے۔ ہمارے پاس یہاں ترسیل کرنے کے لئے بہت ساموزوں سامان موجود ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ4(ویتنامی): نگوین ہوآنگ انہ، نائب جنرل منیجر، ریلویز ٹرانسپورٹ اینڈ ٹریڈ جوائنٹ اسٹاک کمپنی ، ویتنام ریلویز
’’چین، ویتنام مال بردار ٹرین سروس کارگو کی نقل و حمل کے وقت کو کم، طریقہ کار کو آسان، اخراجات میں کمی اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دیتی ہے۔‘‘
بیجنگ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link