چین کے دارالحکومت بیجنگ میں دوسری چائنہ بین الاقوامی سپلائی چین نمائش میں کنٹمپریری امپیریکس ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ (سی اے ٹی ایل) کے بوتھ پر چارجنگ اور توانائی ذخیرہ کرنے کی مصنوعات دیکھی جاسکتی ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کے بڑے ٹیکنالوجی ادارے ٹینسینٹ اور بیٹری بنانے والی معروف کمپنی سی اے ٹی ایل نے امریکی محکمہ دفاع (ڈی او ڈی) کی بلیک لسٹ میں شامل کئے جانے پر اعتراض کیا ہے۔چینی کمپنیوں پر فوج کی معاونت کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں،دونوں کمپنیوں نے اس اقدام کو "غلطی” قرار دیا ہے۔
کمپنی نے منگل کے روز شِنہوا کو ایک بیان میں کہا کہ ٹینسینٹ کو اس فہرست میں شامل کرنا واضح طور پر ایک غلطی ہے۔ کمپنی نے اس طرح کے الزامات عائد کرنے کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ کوئی فوجی کمپنی یا سپلائر نہیں ہے۔
ٹینسینٹ نے مزید کہا کہ اس فہرست میں نام شامل ہونے کا اس کے کاروبار پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم اس "غلط فہمی” کو دور کرنے کے لئے وہ متعلقہ امریکی حکام کے ساتھ مل کر کام کر یں گے۔
سی اے ٹی ایل نے بھی اس شمولیت کو ’’غلطی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے کبھی بھی فوج سے متعلق کسی کاروبار یا سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیا۔
بیٹری ساز کمپنی نے شِنہوا کو ایک بیان میں کہا کہ اس شمولیت سے سی اے ٹی ایل کو امریکی محکمہ دفاع کے علاوہ دیگر اداروں کے ساتھ کاروبار کرنے سے نہیں روکا گیا اور توقع ہے کہ اس کے کاروبار پر کوئی خاص منفی اثر نہیں پڑے گا۔
سی اے ٹی ایل کا کہنا ہے کہ ہم اپنی کمپنی اور مجموعی طور پر شیئر ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کے لئے ضرورت پڑنے پر قانونی کارروائی سمیت غلط طریقے سے شمولیت سے نمٹنے کے لئے محکمہ دفاع کے ساتھ فعال طریقے سے رابطے میں رہیں گے۔
