اتوار, جولائی 27, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکسنکیانگ، بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ ابھرتا ہوا ستارہ

سنکیانگ، بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ ابھرتا ہوا ستارہ

چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کے شہر ارمچی میں عالمی ذرائع ابلاغ کے چھٹے سربراہ اجلاس کے شرکا گرینڈ بازار میں فن کا مظاہرہ دیکھ رہے ہیں-(شِنہوا)

ارمچی(شِنہوا)بوسنیا اور ہرزیگووینا میں ری پبلیکا سرپسکا ریڈیو ٹیلی ویژن کمیونیکیشن اینڈ پروموشن ڈیپارٹمینٹ کی سربراہ اینا ویجینووچ نے کہا ہے کہ چین کے سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کے دارالحکومت ارمچی میں عالمی ذرائع ابلاغ کے چھٹے سربراہ اجلاس میں روانگی سے قبل مجھے کاروباری ساتھیوں اور دوستوں کی جانب سے پر جوش تجاویز ملیں کہ چین جانا ضروری ہے۔انہوں نے حالیہ دہائیوں میں ملک کی قابل ذکر ترقی پر زور دیا۔چینی غربت اور پسماندگی کے قدیم بیانیے واضح طور پر اب سچ نہیں سمجھے جاتے۔

اینا نے کہا کہ ارمچی میں، میں نے شاندار بنیادی شہری سہولت اور عمدہ انداز میں محفوظ بنائے گئے بنیادی ڈھانچے کو دیکھا۔یہ بےگھر ہونے کے مسائل، منشیات کے ناسور اور نظر انداز کئے گئے عوامی شعبوں جیسے مسائل کا شکار مغربی شہری مراکز کے یکسر برعکس ہے۔اس ترقی کے باوجود مغربی ذرائع ابلاغ میں چین کو آلودہ،بے رحم اور ثقافتی لحاظ سے تباہی کا شکار دکھاتے ہوئے اس کی منفی چھاپ کو اچھالا جاتا ہے۔سنکیانگ میں میرے مشاہدے نے ان دعوؤں کی نفی کی بالخصوص وہ جو لسانی گروہوں کے درمیان ثقافتی ورثے کے مبینہ خاتمے سے متعلق تھے۔

قدیم وقتوں سے سنکیانگ نے شاہراہ ریشم کے ذریعے چین اور باقی دنیا کے درمیان اہم رابطے کا کردار ادا کیا ہے۔یہ متنوع سرحدی علاقہ طویل عرصے سے کئی لسانی گروہوں کا مسکن رہا ہے اور آج بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو(بی آرآئی) کے ساتھ ایک تزویراتی مقام کا حامل ہے۔

وسعت اور برداشت کے اصولوں کے ساتھ اس اقدام نے مختلف ثقافتوں اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیا ہے۔دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے اکتوبر میں سنکیانگ کے دورے میں اس جامعیت کا خود مشاہدہ کیا۔

سائنس،تعلیم اور بنیادی شہری سہولیات میں خاطر خواہ سرمایہ کاری نے سنکیانگ کو تبدیل کر دیا ہے۔سنکیانگ اسلامک انسٹی ٹیوٹ میں ہم نے مشاہدہ کیا کہ تقریباً ایک ہزار طلبہ وسیع کتب کی حامل لائبریری اور جدید سہولیات کے ساتھ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔تمام سماجی درجوں،اصناف اور دیگر لسانی گروہوں کے لئے مساوی تعلیم کے فروغ کی پالیسیوں کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ایسے خطوں کے برعکس جہاں ذاتوں پر مبنی نظاموں یا سرمایہ دارانہ نظام نے سماجی تقسیم گہری کی ہے،چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم نے مساوی ترقی یقینی بنائی ہے۔

اینا کا کہنا ہے کہ سنکیانگ چین کی ترقیاتی کامیابی کی مثال ہے۔بڑی چینی کمپنیوں کی علاقائی برانچوں کے میرے دورے اس ترقی کو اجاگر کرتے ہیں۔چینی گاڑیوں کی صنعت یورپ میں مقبول ہو رہی ہے اور میرے دورے نے اس کے روشن مستقبل کی تصدیق کی۔اس کے علاوہ ارمچی کے ونڈ فارم چین کی پائیدار ترقی کے عزم کا اظہار ہیں۔یہ علاقہ زراعت کے لئے بھی بہترین حالات کا حامل ہے جسے حکومتی کوششوں سے تقویت ملی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!