چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختارعلاقے کی شین حے کاؤنٹی میں نوردین اسماعیل (وسط) اپنے گھر کے صحن میں اپنے بیٹے احمد نوردین (بائیں) اور اس کے استاد کے ساتھ آلات موسیقی بجارہے ہیں-(شِنہوا)
قاہرہ(شِنہوا)مصر کی سرکاری مڈل ایسٹ نیوز ایجنسی (مینا) کے ایک مشیر کا کہنا کہ انہوں نے چین کے سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے میں جس معیار زندگی اور پرامن ماحول کا مشاہدہ کیا ہے وہ اس کی معاشی ترقی اور سماجی استحکام کو ظاہر کرتا ہے۔
انگلش نیوز سروسز کے لئے مینا کے چیئرمین کے مشیر امجد شوکی نے اکتوبر میں سنکیانگ کا پہلا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے خطے کے صدر مقام ارمچی میں منعقدہ چھٹی عالمی میڈیا سربراہ اجلاس میں شرکت کی تھی۔ شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اپنے دورے میں وہ صاف ستھرے منظم شہر اور اس کے رہائشیوں کے درمیان دوستی اور ہم آہنگی سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سنکیانگ میں مختلف نسلی گروہوں کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی افہام و تفہیم کی فضا "سب کو پسند آرہی ہے "۔ خطے سے متعلق مغربی کہانیاں "غلط ثابت ہوئی ہیں”۔
انہوں نے خطے کے مسلمانوں کو عبادت گاہیں فراہم کرنے کے لئے حکومتی کوششیں اجاگرکیں ۔ انہوں نے سنکیانگ اسلامک انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا جس کی سہولیات نے انہیں بہت متاثر کیا جن میں کلاس رومز، ہاسٹل اور مختلف شعبوں میں کتابوں سے بھری ایک لائبریری کے ساتھ ساتھ یہاں فراہم کردہ خدمات بھی شامل ہیں۔ یہ ایک مذہبی کالج ہے جہاں ایک ہزار سے زائد طلبہ زیرتربیت ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ سنکیانگ سے متعلق بے بنیاد مغربی افواہیں "ہمارے ذہنوں میں چین کی ساکھ کو متاثر نہیں کریں گی۔‘‘
انہوں نے سنکیانگ میں بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے کے لئے چینی حکام کی اہم کوششوں کو سراہا جو چین کی تحفیف غربت کی حکمت عملی کا حصہ ہے اور اس نے 2020 کے اختتام تک خطے سے انتہائی غربت کا خاتمہ کیا۔
