چینی وزیر خارجہ وانگ یی بیجنگ میں افتتاحی تقریب کے دوران انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے معاشرے کے قیام کے تحقیقی مرکز کی تختی کی نقاب کشائی کر رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کے قیام کے لئے بیجنگ میں تحقیقی مرکز کا باضابطہ افتتاح کر دیا گیا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(سی پی سی) کے سیاسی دفتر کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے چائنہ فارن افیئرز یونیورسٹی(سی ایف اے یو) میں افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔
وانگ نے کہا کہ انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کا قیام سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ کا حقیقی اصل خیال اور سفارت کاری کے بارے میں ان کی سوچ کا بنیادی تصورہے۔انہوں نے کہا کہ یہ چین کا اس سوال کا جواب ہے کہ ’’کیسی دنیا کی تعمیر کی جائے اور کیسے کی جائے’’ جس کی کافی نظریاتی قدر ،زمانے کے لئے زبردست اہمیت اور دور رس عالمی اثرورسوخ ہے۔
وانگ نے کہا کہ انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کا نصب العین سی پی سی کے قیام کے مقصد کو ظاہر کرتا ہےاورچینی ثقافت کی عمدہ روایات کو آگے بڑھاتا ہے۔یہ سائنسی نظریات کی طاقت کا مظاہرہ کرتا ہے اور ایک صدی میں نظر نہ آنے والی تبدیلیوں کے تناظر میں چین کے موقف کی وضاحت کرتا ہے۔
وانگ نے کہا اس وقت درجنوں ممالک اور خطے مختلف شکلوں میں مشترکہ مستقبل پر مبنی معاشرے کے قیام کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ انسانیت کے مشترکہ مستقبل کا قیام اقوام متحدہ کی کئی قراردادوں اور کثیر جہتی دستاویزات میں بھی درج ہے۔
وانگ نے تحقیقی مرکز پر زور دیا کہ وہ سفارتکاری کے بارے میں شی جن پھنگ کے تصور کو پڑھنے،سمجھانے اور عام کرنے میں اپنے فرائض ادا کرے۔
