چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن میں دودھ کی کمپنی کی ورکشاپ میں کارکن کام میں مصروف ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چینی محققین کی ایک نئی تحقیق کے مطابق خالص دودھ اور دودھ کی چکنائی کے طویل عرصے تک استعمال سے چوہوں میں جسمانی وزن یا خون کے لیپڈ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں دیکھا گیا۔
یہ تحقیق وزارت زراعت و دیہی امور، سنگھوا یونیورسٹی اور چائنیز اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز (سی اے اے ایس) کے تحت فوڈ اینڈ نیوٹریشن انسٹی ٹیوٹ کے محققین کی جانب سے کی گئی ہے۔
دودھ دنیا بھر میں 6 ارب سے زائد افراد کے لئے غذا کا اہم حصہ ہے جو سب سے زیادہ استعمال ہونے والی غذاؤں میں سے ایک ہے۔
تحقیق کے مطابق اس سے قبل ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چکنائی کی زیادہ مقدار والی غذا دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتی ہے تاہم حالیہ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ دودھ کی چربی اس خطرے میں حصہ نہیں ڈالتی ، جس سے لیپڈ میٹابولزم پر دودھ کی چربی کے استعمال کے طویل مدتی اثرات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔
اس بات کو مزید دریافت کرنے کے لئے محققین نے چوہوں پر 7 ہفتے تک تجربہ کیا اور انہیں 2 گروپوں میں تقسیم کیا۔ ایک گروپ کو نارمل غذا کھلائی گئی جبکہ دوسرے گروپ کو زیادہ چربی والی غذا دی گئی۔ دونوں گروپوں کو یا تو 15 ملی لیٹر خالص دودھ یا 0.5 ملی لیٹر دودھ کی چکنائی کی روزانہ خوراک دی گئی۔ یہ مقدار ایک انسان کے 5 سال تک روزانہ 2 کلو گرام سے زیادہ دودھ یا 100 گرام دودھ کی چکنائی کے برابر ہے۔
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ نہ تو دودھ اور نہ ہی دودھ کی چربی نے چوہوں میں جسمانی وزن یا خون کے لیپڈ کے بوجھ کو نمایاں طور پر متاثر کیا۔
سی اے اے ایس کے ایک محقق وانگ جیاچھی نے کہا کہ یہ تحقیق دودھ اور دودھ کی چربی کے بارے میں دیرینہ خدشات کو دور کرتی ہے۔
