اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلامریکہ میں چین کے غیر معمولی شاعرانہ رقص کا آغاز

امریکہ میں چین کے غیر معمولی شاعرانہ رقص کا آغاز

چائنہ اورینٹل پرفارمنگ آرٹس گروپ کے رقاص میوزیکل ڈانس ورک "12 چینی برجوں کی کہانیاں” میں اپنے فن کامظاہرہ کررہے ہیں-(شِنہوا)

سان ڈیاگو،امریکہ(شِنہوا)چائنہ اورینٹل پرفارمنگ آرٹس گروپ کی جانب سے پیش کیا جانے والا ایک غیر معمولی شاعرانہ رقص ڈرامہ "دی جرنی آف اے لیجنڈری لینڈسکیپ پینٹنگ” امریکی ریاست کیلیفورنیا کے سان ڈیاگو سوک تھیٹر میں پیش کیا گیا، جس میں نئے سال کے موقع پر مشرقی فن کی خوبصورتی کا مظاہرہ کیا گیا۔

منگل کی رات 2 ہزار سے زائد شرکاء نے غیر معمولی سٹیج ڈرامے کو دیکھا ، جس نے دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر توجہ اور داد سمیٹی۔

تقریب میں شریک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر شِنہوا کو بتایا کہ "یہ آنکھوں اور روح کے لئے ایک دعوت ہے۔ مکالمے کے بغیر بھی رقاصوں نے بدن بولی کے ذریعے چینی منظرنامے کے عکس کو بہترین انداز میں پیش کیا، جس سے ہمیں چینی فن کی ایک انوکھی جھلک ملی۔

شاعرانہ رقص ایک قسم کے فن کامظاہرہ ہے جو رقص اور شاعری کو یکجا کرکے ایک افسانوی دنیا تخلیق کرتی ہے اور ایک کہانی بیان کرتی ہے۔ یہ معاصر فن 120 منٹ کے ڈرامے کے ذریعے شاعری اور رقص کے درمیان تعلق کو جنم دیتا ہے حالانکہ دونوں عناصر وقت اور جگہ سے مختلف طور پر تعلق رکھتے ہیں۔

یہ ڈرامہ شمالی سونگ دور (960ء تا 1127ء) کے ایک نوجوان مصور وانگ شی مینگ اور ان کے فن پارے "دریاؤں اور پہاڑوں کے گرد وپیش” کی کہانی بیان کرتا ہے۔

شاعرانہ رقص کے شریک سربراہ ڈائریکٹر ژولیا نے کہا کہ یہ تخلیق زبان کی رکاوٹوں کو عبور کرتی ہے۔ بین الاقوامی سامعین تحریک کی زبان کے ذریعے اس کے جوہر کو پوری طرح سے سمجھ سکتے ہیں۔ فن وہ آفاقی زبان ہے جو سرحدوں کے پار دلوں کو جوڑتی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!