اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلامریکا کے سابق صدر جمی کارٹر100 برس کی عمر میں انتقال کر...

امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر100 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

امریکہ کے 39 ویں صدر جمی کارٹر 100 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، ان کی آخری رسومات کا اعلان جلد کیا جائے گا، ان کی یاد میں عوامی تقریبات جارجیا اور واشنگٹن ڈی سی میں منعقد کی جائیں گی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق کارٹر سینٹر نے کہا ہے جمی کارٹر 100 کا نتقال گزشتہ روز اپنے گھر میں اپنے خاندان کے درمیان پرامن طور پر ہوا ۔ ان کے بیٹے نے انہیں ہر اس شخص کے لئے ایک ہیرو قرار دیا جو امن، انسانی حقوق اور بے لوث محبت پر یقین رکھتا ہے۔ یا د رہے امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر یکم اکتوبر 1924 کو ریاست جارجیا کے شہر پلین میں پیدا ہوئے،

انہوں نے اپنا بچپن جارجیا کے شہر آرچری میں گزارا۔انہوں نے 1946 میں امریکی نیول اکیڈمی سے گریجویشن کی۔ اس کے بعد انہوں نے امریکی بحریہ میں ملازمت اختیار کی اور وہاں ایک آبدوز میں کام کیا۔ بحریہ سے ریٹائرمنٹ کے بعد جمی کارٹر نے سیاست میں حصہ لیا۔کارٹر اپنے سیاسی کیریئر سے قبل مونگ پھلی کے کاشتکار تھے۔ انہوں نے ریاست جورجیا کی قانون ساز اسمبلی کی نشست جیتی اور اس کے بعد 1971 میں ریاست جورجیا کے گورنر کا انتخاب جیت لیا۔

دسمبر 1974 میں انہوں نے اگلے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا اور 1976 میں یہ انتخاب جیت بھی لیا۔ وہ 1977 سے 1981 تک امریکہ کے صدر رہے۔ جمی کارٹر نے مارچ 2019 میں جارج ایچ ڈبلیو بش کو پیچھے چھوڑ کر امریکہ کے طویل العمر سابق صدر کا اعزاز حاصل کیا ۔جمی کارٹر کے دور میں مصر اور اسرائیل کے درمیان مشہور کیمپ ڈیوڈ سمجھوتے پر دستخط ہوئے، سمجھوتے کے تحت مصر نے اسرائیل کو تسلیم کیا جب کہ اسرائیل نے جزیرہ نما سینائی کا مقبوضہ علاقہ مصر کے حوالے کیا۔

جمی کارٹر نے شاہ ایران کی حمایت کی۔ وہ پہلے امریکی صدر تھے جنہوں نے 100 برس کی عمر پائی۔ جمی کارٹر کی خدمات کو مختلف حلقوں میں سراہا جا رہا ہے۔ ہبیٹیٹ فار ہیومینٹی نامی فلاحی تنظیم، جس کے ساتھ کارٹر کئی دہائیوں تک جڑے رہے، نے انہیں اپنا "حقیقی دوست” قرار دیا۔کارٹر ورک پروجیکٹ کے تحت تنظیم نے 14 ممالک میں 4300 سے زائد گھروں کی تعمیر، مرمت یا بحالی کی۔ جمی کارٹر کے انسانی حقوق اور عالمی امن کے لیے خدمات کو دنیا بھر میں یاد کیا جا رہا ہے، ان کی قیادت میں کیمپ ڈیوڈ معاہدے جیسے تاریخی اقدامات کیے گئے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!