اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینفلمیں چین اور آسیان کے درمیان مضبوط تعلقات کاذریعہ بن گئیں

فلمیں چین اور آسیان کے درمیان مضبوط تعلقات کاذریعہ بن گئیں

چین کے جنوبی گوانگشی ژوانگ خود مختار علاقے کے شہر نان ننگ کے ایک بس سٹاپ پر تھائی فلم "دادی کے مرنے سے پہلے لاکھوں کیسے بنائیں” کا ایک پوسٹر آویزاں ہے-(شِنہوا)

نان ننگ(شِنہوا)خاندانی رشتوں کے بارے میں تھائی لینڈ کی ایک دلکش فلم "دادی کے مرنے سے پہلے کروڑوں کیسے بنائیں” نے اس موسم گرما میں چین میں 10 کروڑ یوآن (تقریباً ایک کروڑ 40لاکھ امریکی ڈالر) سے زیادہ  کمائے ، جو باکس آفس پر بہت کامیاب رہی۔

فلم کا ثقافتی انداز اس کی کہانی سے بہت آگے تھا، اس کی جذباتی کہانی، چاؤژو بولی اور مقامی اوپرا جیسے عناصر کی شمولیت نے چینی ناظرین کو اپنی طرف مائل رکھا ۔

حالیہ برسوں میں  چین اور آسیان ممالک کی فلموں نے ایک دوسرے کی منڈیوں میں وسیع پیمانے پر پذیرائی حاصل کی ہے، جس سے گہری باہمی تفہیم کو فروغ ملا ہے۔

چین کے جنوبی گوانگشی ژوانگ خود مختار علاقے کے شہر نان ننگ میں حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے چین-آسیان فلم اور ثقافت 2024 ویک میں دونوں خطوں کی 20 بہترین فلمیں پیش کی گئیں۔

گوانگشی میں مقیم ایک ملائیشین طالبعلم تان جون جائی نے کہا کہ میں نے فلم فیسٹیول میں ”ابانگ ادیک” فلم دیکھی اور میں مستقبل میں چینی سینما گھروں میں مزید ملائیشین فلمیں دیکھنے کا خواہشمند ہوں۔

اس کے علاوہ  "بھٹکتی ہوئی زمین” اور "مزید شرطیں نہیں” جیسی چینی فلموں نے آسیان ممالک میں بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے کیونکہ آئی کیو آئی وائی آئی ، ٹینسینٹ ، ٹروآئی ڈی اور آئی فلیکس جیسے پلیٹ فارمز نے چینی اور جنوب مشرقی ایشیائی میڈیا کو مربوط کیا ہے جس سے خطے بھر میں فلموں اور ٹی وی سیریز کی متنوع رینج تک رسائی میں اضافہ ہوا ہے۔

اس ماہ کے اوائل میں کوالالمپور میں منعقدہ ایک سیمینار میں ملائیشیا میں چینی سفارتخانے کے ناظم الامور ژینگ شوے فانگ نے کہا کہ ڈیجیٹل ذریعہ خطے اور دنیا دونوں میں زندگی اور کام میں ہر ایک کو جوڑنے والی ایک ہمہ گیر کڑی بن گیا ہے۔

فلم اور ڈرامے کی تقسیم کے علاوہ چین اور آسیان ممالک کے مابین مشترکہ پروڈکشن نے فنکارانہ اور تجارتی کامیابی حاصل کی ہے. ” ڈیٹیکٹو چائنہ ٹاؤن” اور ” لاسٹ ان تھائی لینڈ” جیسی چینی فلموں کی شوٹنگ چین اور تھائی لینڈ دونوں میں کی گئی تھی، جس میں دونوں ممالک کی ثقافتوں کا امتزاج تھا ، جسے ناظرین کی طرف سے بڑی پزیرائی ملی۔

گوانگشی فلم گروپ کمپنی لمیٹڈ کے ڈائریکٹر وان شینگ وائی نے کہا کہ مستقبل میں چین اور آسیان کے درمیان فلمی تعاون درآمدات اور برآمدات سے آگے بڑھ کر مشترکہ پروڈکشن، ٹیلنٹ کے تبادلے اور تکنیکی تعاون تک وسیع کیا جانا چاہیے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!