چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ کے شہر شین یانگ میں بی ایم ڈبلیو اور شین یانگ کے درمیان تزویراتی تعاون کے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں بی ایم ڈبلیو کی ایک الیکٹرک گاڑی کی نمائش کی جارہی ہے-(شِنہوا)
برلن(شِنہوا)جرمن کار ساز کمپنی بی ایم ڈبلیو کے اعلیٰ عہدیدار نے چین کو اپنی سب سے بڑی عالمی منڈی اور ٹیکنالوجی و جدیدیت کا ایک اہم مرکز قرار دیا ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں بی ایم ڈبلیو کے سی ای او اولیور زپس نے ٹیکنالوجی کو اپنانے اور جدیدیت پر مبنی خریداری کے فیصلوں میں چین کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھنے کے لئے کہ کل دنیا کو کیسے چلایا جائے گاآپ کو اندازہ لگانا ہوگا کہ چین میں کیا ہو رہا ہے۔
بی ایم ڈبلیو نے جرمنی سے باہر چین میں اپنا سب سے بڑا ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ مقام قائم کیا ہے۔ کمپنی بیجنگ، شنگھائی، شین یانگ اور نان جِنگ میں جدیدیت کو فروغ دیتی ہے، جس میں گاڑیوں کو جدید بنانے، ڈیجیٹل خدمات، سافٹ ویئر کانظام اور خود کار ڈرائیونگ پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔
اولیور زپس نے چین کی نئی توانائی گاڑیوں (این ای وی) کی حکمت عملی کی تعریف کرتے ہوئے اسے جامع اور عملی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بیٹری الیکٹرک، پلگ ان ہائبرڈ اور فیول سیل الیکٹرک گاڑیوں کا احاطہ کرتے ہوئے یہ حکمت عملی "نتائج پر مبنی اور مرضی مسلط کرنے سے آزاد” ہے۔
چائنہ ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز کے مطابق چین کی این ای وی مارکیٹ نے تیزی سے ترقی کی ہے۔ 2023 میں فروخت 95لاکھ یونٹس تک رہی جو رواں سال ایک کروڑ 15لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
بی ایم ڈبلیو اس ترقی میں فعال طور پر حصہ ڈال رہا ہے۔ سال کی پہلی 3 سہ ماہیوں میں چین میں اس کی بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 10 فیصد اضافہ ہوا۔
اپریل میں بی ایم ڈبلیو نے شین یانگ میں اپنی پیداواری فیکٹری کو جدید بنانے کے لئے 20 ارب یوآن (2.74 ارب امریکی ڈالر) کی اضافی سرمایہ کاری کا اعلان کیا جو جرمنی کے باہر اس کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ یہ توسیع نئی توانائی گاڑیوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے کی گئی ہے۔
اولیور زپس نے کہاکہ ہماری سرمایہ کاری چین کے ساتھ ہماری دیرینہ وابستگی اور مستقبل کے لئے یہاں نظر آنے والے امکانات کی عکاسی کرتی ہے۔ بی ایم ڈبلیو نیو جنریشن کی الیکٹرک ماڈلز "نیوے کلاسے” کی پیداوار 2026 میں اس مقام پر شروع کرنے کے لئے تیار ہے۔
زپس نے چین میں بی ایم ڈبلیو کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے چینی شراکت داروں جیسے سی اے ٹی ایل، سنگھوا خوا یونیورسٹی اور تقریباً 500 مقامی سپلائرز کے ساتھ ملک میں کمپنی کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ چین ہمارا گھر ہے۔
زپس نے یورپی یونین کی جانب سے چینی الیکٹرک گاڑیوں کی درآمدات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے فیصلے کی مخالفت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آزاد تجارت ہمارا رہنما اصول رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ محصولات عالمی کاروباری ماڈل میں خلل ڈال سکتے ہیں اور یورپ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فراہمی کو محدود کرسکتے ہیں، جس سے بالآخر کاربن کے اخراج کے خاتمے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔
