چین کے مشرقی صوبے انہوئی کے شہر چھو ژو کے ضلع نان جیاؤ کے قصبے ہوانگ نی گانگ میں کسان چاول کے کھیت میں سپرے کے لئے ڈرون استعمال کر رہے ہیں-(شِنہوا)
شی آن(شِنہوا)چینی محققین کی ٹیم نے توانائی کی وائرلیس کے ذریعے منتقلی اوراس کی پوزیشننگ میں اہم پیشرفت کی ہے جس کے نتائج بین الاقوامی تدریسی جریدے نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئے ہیں۔
روایتی وائرلیس چارجنگ قریبی دائرے اور انتہائی طاقتور الیکٹرو مقناطیسی توانائی کی منتقلی پر انحصار کرتی ہے جس میں مقام،ماحولیات اور آلات کی حد بندی شامل ہے۔
شی ڈیان یونیورسٹی کی سکول آف الیکٹرونک انجینئرنگ کی ٹیم نےکامیابی سےوائرلیس کے ذریعے توانائی کی منتقلی، سینسنگ،تعین اور رابطے کے لئے دوہری فریکوئنسی میٹا سرفیس پر مشتمل پروٹو ٹائپ نظام تیار کیا ہے ۔یہ نظام وائرلیس توانائی کی منتقلی کی ٹریکنگ ممکن بناتا ہے جس سےممکنہ طور پر متحرک وائرلیس چارجنگ مزید موثر ہو جاتی ہے۔
روایتی چارجنگ کے طریقوں کے برعکس نئی ٹیکنالوجی کے خاطر خواہ فوائد ہیں۔یہ ڈرونز اور سمارٹ روبوٹس جیسے متعدد ٹرمینل کے حامل آلات کو حرکت کے دوران ہی موثر وائرلیس چارجنگ فراہم کرتا ہے۔
