چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ معمول کی پریس بریفنگ دے رہی ہیں- (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے ایک بار پھر فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ نصب کیاگیا امریکی ٹائفون میزائل نظام جلد از جلد ہٹائے کیونکہ اس نظام کی تنصیب سے خطے میں جغرافیائی سیاسی محاذ آرائی اور اسلحے کی دوڑ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یہ بات فلپائن کے وزیر دفاع گلبرٹ تیوڈورو کی جانب سے ملک میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائل نظام کی تنصیب کا جواز پیش کرنے کی کوشش کے بعد روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران کہی۔ میڈیا کے مطابق تیوڈورو نے کہا کہ فلپائن کی سلامتی اور دفاع سے متعلق اثاثوں کی کوئی بھی تنصیب اور خریداری اس کا اپنا استحقاق ہے اور یہ کسی بھی غیر ملکی ویٹو کے تابع نہیں ہے۔
اس کے جواب میں ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ چین نے بار بار اس نظام کی تنصیب پر اپنی سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ جوہری اور روایتی دونوں صلاحیتوں کا حامل ٹائفون میزائل نظام دفاع کے بجائے تزویراتی اور جارحانہ ہتھیار ہے۔
یہ اقدام کس کے مفاد میں ہے اور آزاد سفارتکاری کے بارے میں بات کرنے والا کون ہے؟ ماؤننگ نے کہا کہ یہ کچھ اور نہیں بلکہ "جوبوئیں گے وہی کاٹیں گے "کی صورتحال ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ فلپائن نے واضح عزم ظاہر کیا تھا کہ وہ بڑے ممالک کا ساتھ نہیں دے گا اور نہ ہی چین کے خلاف کسی کارروائی میں حصہ لے گا اور نہ ہی اس کا علاقائی کشیدگی پیدا کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ فلپائن کی جانب سے واضح طور پر کہا گیا تھا کہ یہ نظام صرف ایک معمول کی مشق کے لئے استعمال کیا گیا اور اس سال ستمبر میں مشق ختم ہونے کے بعد اسے ہٹانے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن پھر یہ کہتے ہوئے پیچھے ہٹ گیا کہ ملک میزائل نظام کو مستقل طور پر تعینات کرنا چاہتا ہے اور اسے خریدنے کے لئے بھی تیار ہے۔ ماؤننگ نے کہاکہ "یہ سراسر بے ایمانی” ہے۔
ترجمان نے کہا کہ خطے کے ممالک اب واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ کون بحیرہ جنوبی چین میں مسلسل مسائل کو ہوا دے رہا ہے، کون فوجی طاقت بڑھانے کے لئے خطے سے باہر کی افواج کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور کون بین الاقوامی قانون کے جھنڈے تلے غیر قانونی کارروائیوں کا ارتکاب کر رہا ہے۔
ماؤ ننگ نے زور دے کر کہا کہ قومی سلامتی کے تحفظ کا واحد صحیح طریقہ تزویراتی آزادی، اچھی ہمسائیگی اور پرامن ترقی پر عمل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر فلپائن پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے سابقہ وعدوں کی پاسداری کرے اور علاقائی ممالک کی ضرورت کے مطابق میزائل نظام کو جلد از جلد ہٹائے اور غلط راستے پر چلنا بند کرے۔
ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ ہم فلپائن کو متنبہ کرتے ہیں کہ چین اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھے گا جب تک اس کی سلامتی کوخطرات لاحق ہیں اور اگر فلپائن نے اپنے موجودہ لائحہ عمل پر اصرار کیا تویہ خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہوگا۔
