چین کے شمالی اندرونی منگولیا خود مختارعلاقے کے باؤٹو اور چین کے شمال مغربی ننگ شیا ہوئی خود مختارعلاقے کے شہر شی زو شان کے ین چھوان کو ملانے والی تیز رفتار ریلوے کے ہوئی نونگ-ین چھوان سیکشن پر ایک ٹرین کی آزمائش کی جارہی ہے۔ (شِہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی نیشنل ریلوے ایڈمنسٹریشن کے مطابق چین کی تیز رفتار ریلوے پٹریوں کی کل لمبائی تقریباً 47 ہزار کلومیٹر تک پہنچ گئی ہے۔
انتظامی کارکردگی کانفرنس میں سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق چین کے ریلوے نیٹ ورک کا کل فعال فاصلہ ایک لاکھ 62ہزارکلومیٹر ہے۔
انتظامیہ کے سربراہ فائی ڈونگ بن نے کہا کہ ملک کے شعبہ ریلوے میں فکسڈ اثاثوں کی سرمایہ کاری 2024 میں 800 ارب یوآن (تقریباً 111.3 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔
فائی ڈونگ بن نے کہا کہ رواں سال مجموعی طور پر 3 ہزار کلومیٹر کے نئے ٹریک فعال ہوئے ہیں جس میں تقریباً 2300 کلومیٹر تیز رفتار ریلوے ٹریک بھی شامل ہے۔
فائی نے ریلوے مسافروں کے سفر اور مال برداری کے حجم میں مستحکم ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے کے شعبے کی اعلیٰ معیار کی ترقی نے چین کی اقتصادی بحالی کی رفتار میں مدد کی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق چین میں 2024 کے دوران 4.3 ارب مسافروں کی ریلوے کےذریعے نقل و حمل کی پیش گوئی کی گئی ہے ، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 11.7 فیصد زیادہ ہے جبکہ ریلوے کارگو ترسیل کا حجم گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 3 فیصد اضافے کے ساتھ 5.18 ارب ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے۔
