اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینانڈونیشین خاتون ماہر معیشت چین کی اقتصادی ترقی،سبز منتقلی کی معترف

انڈونیشین خاتون ماہر معیشت چین کی اقتصادی ترقی،سبز منتقلی کی معترف

ہیڈلائن:

انڈونیشین خاتون ماہر معیشت چین کی اقتصادی ترقی،سبز منتقلی کی معترف

جھلکیاں:

انڈونیشین خاتون ماہر معیشت نےچین کے اقتصادی امکانات پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے’جی ڈی پی‘ کی مستحکم ترقی، صارفین کی قوت خرید میں اضافہ اور پراپرٹی مارکیٹ میں نئے اعتماد کی نشاندہی کی۔تفصیلات وڈیو میں دیکھئے

شاٹ لسٹ:

1۔ جکارتہ کےمختلف مناظر

2۔ساؤنڈ بائٹ(انگریزی):کرسٹین سوزانا ٹجن، ڈائریکٹر اسٹریٹیجک کمیونیکیشن اینڈ ریسرچ، جینٹالہ انسٹی ٹیوٹ، انڈونیشیا

تفصیلی خبر:

انڈونیشین خاتون ماہر معیشت نے چین کے اقتصادی امکانات پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔انہوں نےچین کی’جی ڈی پی‘ کی پائیدار ترقی، صارفین  کی قوت خرید میں اضافہ اور پراپرٹی مارکیٹ میں نئے اعتماد کی نشاندہی کی ہے۔ماہر معیشت نےسیاحتی شعبے کی ترقی کے لئے ویزا پالیسیوں میں نرمی اور ملک گیر ماحول دوست منتقلی کی کوششوں کو سراہا ہے۔چین کے یہ اقدامات مختلف شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا رہے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ انڈونیشیا چین کی کامیابی خصوصاً پائیدار ترقی سےسیکھنے کے لئے پرعزم ہے۔

ساؤنڈ بائٹ (انگریزی):کرسٹین سوزانا ٹجن، ڈائریکٹر اسٹریٹیجک کمیونیکیشن اینڈ ریسرچ، جنٹالہ انسٹی ٹیوٹ، انڈونیشیا

’’ چینی اقتصادی ترقی کےبعض اشاروں، مثال کے طور پر نمایاں’جی ڈی پی‘ اشارے سے میں بہت مطمئن ہوں۔’جی ڈی پی‘  کی ترقی  کے علاوہ  پراپرٹی مارکیٹ میں بھی اعتماد نظر آئے گا۔ایک اور اشارہ یقینی طور پر صارفین کی خریداری سےمتعلق ہے۔صارفین کی قوت خرید،خصوصاً ریٹیل سیلز میں اضافہ ترقی کی جانب ایک اہم اشارہ ہے۔

میں سمجھتی ہوں کہ سیاحت اورمخصوص ممالک کے لئے ویزےکی نرمی کے اشارے یقینی طور پرعوامی تبادلے و سیاحتی صنعت کی ترقی میں مدد فراہم کریں گے۔

ماحول دوست منتقلی بھی یقینی طور پر چین کے اقتصادی امکانات کا یک اور حوصلہ افزا پہلو ہے۔یہ سبز منتقلی تقریباً پورے ملک میں قومی سطح پر مدد فراہم کر رہی ہے۔ماحول دوست تبدیلی کی یہ قسم اب چین کےمختلف شعبوں تک پھیل چکی ہے۔یہ میرے لئے بہت حوصلہ افزا لگتا ہے اور یقیناً ہم چین سےسیکھنے اور انڈونیشیا میں اسے لاگو کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

جکارتہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!