نمیبیا کے دارالحکومت ونڈہویک میں چینی امداد سے قائم ہونے والے ایک ہائی اسکول میں طالبات تعلیم حاصل کررہی ہیں۔(شِنہوا)
ونڈہویک (شِنہوا) نمیبیا کے دارالحکومت ونڈہویک کے اوٹجوموئزے مضافات میں واقع چیئرمین ماؤ زے تونگ ہائی اسکول تعاون میں تبدیلی کی قوت کی ایک مثال اور نمیبیا کے نوجوانوں کے لیے امید کا نشان بن کر ابھرا ہے۔ چینی امداد سے تعمیر کردہ یہ جدید ترین ادارہ تعلیمی معیارات کا دوبارہ تعین کرکے نمیبیا کے طلبا کے مستقبل کی تشکیل کررہا ہے۔
9ویں جماعت کے طالب علم 15سالہ کووی کمبائی نے کہا کہ وہ ایک ایسے اسکول کا حصہ ہونے پر فخر کرتے ہیں کہ
جو معیاری تدریس اور تعلیم مہیا کررہا ہے ۔ نمیبیا کے جنوبی شہر روش پیناہ سے گزشتہ برس منتقل ہونے والے کمبائی نے کہا کہ میری تعلیمی کارکردگی میں بہتری اور سیکھنے کے نئے جذبہ کا سہرا اس سکول کے سر ہے۔
چین۔نمیبیا مضبوط تعلقات کی علامت کے طور پر قائم کردہ اس اسکول میں داخلوں کا آغاز 2016 میں ہوا تھا جس کا مقصد اس علاقے میں تعلیم کے دیرینہ مسائل کو حل کرنا تھا۔
پرنسپل ایسٹر کینیانڈا نے اس کے اثرات اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس نے نہ صرف اسکول کی طلب کو پورا کیا ہے بلکہ علاقے میں تعلیم کو بھی عام کیا ہے۔
اسکول کی ابتدائی داخلہ مہم میں طلبا کو عارضی سہولیات میں قائم خیموں میں تعلیم دی جاتی تھی ۔ اس کے بعد اسکول میں نمایاں ترقی ہوئی، اب یہاں 28 اساتذہ تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں جن کی تعداد 2016 میں 20 تھی ۔ اسکول نے ونڈہویک بھر سے 8ویں سے 12ویں جماعت تک 741 طلبا کو تعلیم دی ہے۔ان میں سے 50 فیصد سے زائد طلبا مقامی اوٹجوموئزے علاقے سے تعلق رکھتے ہیں ۔اب تک اسکول سے 3 ہزارسے زائد طلباء فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔
کینیانڈا کا کہنا تھا کہ اسکول نے کئی طلبا کو تعلیم کے لئے طویل فاصلے طے کرنے سے بچایا ہے اورہمارے عزم کو مزید مستحکم کیا ہے تا کہ طلبا کو بااختیار بنانے کے لیے انہیں معیاری تعلیمی مواقع فراہم کئے جا سکیں۔
