اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینایرانی محقق چینی ثقافت سے ایرانی عوام کو روشناس کروانے کے لئے...

ایرانی محقق چینی ثقافت سے ایرانی عوام کو روشناس کروانے کے لئے کوشاں

ہیڈ لائن:

ایرانی محقق چینی ثقافت سے  ایرانی عوام کو روشناس کروانے کے لئے کوشاں

جھلکیاں:

ایران سے تعلق رکھنے والےاحسان دوست محمدی ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی، چھونگ چھنگ میں بحیثیت لیکچرر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ وہ چین کی ثقافت کو ایرانی عوام کے قریب لانے کےخواہاں ہیں۔ آئیے اس ویڈیو میں اس حوالے سے ان کے خیالات سنتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): احسان دوست محمدی، ایرانی لیکچرر، ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی، چھونگ چھنگ

تفصیلی خبر:

ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): احسان دوست محمدی، ایرانی لیکچرر، ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی، چھونگ چھنگ

’’ میرا تعلق ایران سے ہے۔ میں ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی کے کالج برائے تاریخ و ثقافت  میں کام کر رہا ہوں۔ اس کے علاوہ میں ایرانی تاریخ کے ایک مرکز میں محقق کے طور پر کام کرتا ہوں۔ میں تقریباً 15 سال پہلے چین آیا تھا۔ میرے لئے سب سے اہم پہلو چین کی ترقی ہے اور دوسرا وہ کام جو چین کی حکومت غربت کے خاتمے کے حوالے سے کر چکی ہے۔

میں نے چین کی ہائی اسپیڈ ریلویز کے بارے میں ایک دستاویزی فلم دیکھی ہے۔ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ صرف ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں انہوں نے بہت نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان دنوں ملک بھر کے زیادہ تر لوگ ہائی اسپیڈ ریل نیٹ ورک سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اصل میں یہ کامیابیاں ہماری انسانی تاریخ میں بہت منفرد مقام رکھتی ہیں۔

میں چین کی طب اور ثقافت پر اپنی تحقیق جاری رکھوں گا۔ میں چین کی کتابوں کا ترجمہ کرکے ایرانی عوام کو چینی طب اور ثقافت سے متعارف کراؤں گا۔ آئندہ سال کے لئے بلکہ پورے زندگی کے لئے دراصل میرا یہی منصوبہ ہے۔

سال 2025 کے دوران میں چین کی ثقافت اور طب کے شعبوں میں اپنی تحقیق جاری رکھوں گا، میں ترجمہ بھی جاری رکھوں گا کیونکہ میری رائے میں یہ ترجمہ دوسرے قوموں کے لئے بہت اہم ہے۔ مثال کے طور پر ایرانی عوام کے لئے بھی اہم ہے۔ ہمیں چین کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننا ضروری ہے کیونکہ ہم دونوں قوموں کے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں۔ لہٰذا میں اپنی پوری کوشش کروں گا کہ چین کی ثقافت اور طب کو ایرانی عوام تک پہنچاؤں۔ دراصل، میری توقعات اور امیدیں صرف 2025 کے لئے ہی نہیں ہیں۔ یہ میری زندگی کے مقصد کے بارے میں ہیں۔ لہذا میں چین کی طب اور ثقافت پر اپنی تحقیق کا سلسلہ جاری رکھوں گا اور چین کی کتابوں کا ترجمہ کرکے ایرانی عوام کو چینی ثقافت سے روشناس کراؤں گا۔‘‘

چھونگ چھنگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!