اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینتاریخی مقبروں کی بدولت سیاحت کا فروغ ،چین کی قدیم نسلی وراثت...

تاریخی مقبروں کی بدولت سیاحت کا فروغ ،چین کی قدیم نسلی وراثت کا احیاء

ہیڈ لائن:

تاریخی مقبروں  کی بدولت سیاحت کا فروغ ،چین کی قدیم نسلی وراثت کا احیاء

جھلکیاں:

چین کے شمال مغربی خود مختار علاقے ننگشیا ہوئی میں ماحولیاتی مطالعوں اور کھدائیوں کے دوران دریافت ہونے والے شی شیا شاہی مقبروں میں سیلاب سے بچاؤ کے نظام اور ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کے حوالے سے کیا اقدامات کئے گئے ہیں تفصیلات جاننے کے لئے ویڈیو دیکھئے

شاٹ لسٹ:

1۔ چین کے شمال مغربی خود مختار علاقے ننگشیا ہوئی میں شی شیا شاہی مقبروں کے مختلف مناظر

2۔ ساؤنڈ بائٹ (چینی): شی پی آئی، شی شیا مقبروں کے عجائب گھر کے ڈائریکٹر

3۔ چین کے شمال مغربی خود مختار علاقے ننگشیا ہوئی میں شی شیا شاہی مقبروں کے مختلف مناظر

تفصیلی خبر:

چین کے شمال مغربی خود مختار علاقے ننگشیا ہوئی، میں ماحولیاتی مطالعوں اور کھدائیوں کے دوران اس سال شی شیا شاہی مقبروں کے سیلاب سے بچاؤ کے نظام اور ثقافتی ورثے کے حوالے سے اہم آگاہی ملی ہے۔

یہ مٹی نیچے دبا ہوا  کمپلیکس ننگشیا کے دارالحکومت اِن چھوان سے تقریباً 30 کلومیٹر مغرب میں ہیلان پہاڑ کے دامن میں واقع ہے۔ اسے وہاں کی نسلی اقلیت تانگٹ (ڈانگ شیانگ) نے بنایا تھا۔ یہ لوگ کھیتی باڑی کرتے اور مویشی پالتے تھے ۔11ویں سے 13ویں صدی کے دوران یہ لوگ خوشحال زندگی بسر رہے تھے۔

اب تک یہاں پر 9 شاہی مقبرے، 271 ذیلی مقبرے،  5 ہیکٹر رقبے پر مشتمل شاندار فن تعمیر کے حامل کھنڈرات اور 32 سیلاب سے بچاؤ کے مقامات دریافت ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 7100 سے زائد تعمیراتی اجزاء اور خوبصورتی سے بنائے گئے فن پارے بھی یہاں سے ملے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ (چینی): شی پی آئی، شی شیا مقبروں کے عجائب گھر کے ڈائریکٹر

’’ دھنسی ہوئی مٹی کی ساخت رکھنے والی زمین متعدد وجوہات کی بنا پر گھاس اگنے کے قابل نہیں ہوتی۔ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ شی شیا دور کے دوران دھنسی ہوئی مٹی کی تعمیراتی تکنیکیں کافی ترقی یافتہ ہوتی تھیں۔ دوسرا شمالی علاقے میں نسبتاً کم بارش ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ میدانوں میں کی گئی تحقیقات کے مطابق شی شیا کے مقبروں کی دھنسی ہوئی مٹی میں کچھ چونا بھی پایا گیا ہے۔ یہ ایسےعوامل ہیں جو مقبروں کی دھنسی ہوئی مٹی کی ساخت پر گھاس اگنے کو مشکل بناتے ہیں۔ شی شیا کے ہر شاہی مقبرے میں عموماً دسیوں ہزاروں مکعب میٹر دھنسی ہوئی مٹی استعمال کی گئی تھی۔‘‘

شی شیا کے ورثے کو مقبول بنانے کی کوششوں میں دستاویزی فلمیں اور ثقافتی سیاحت کے اداروں کے ساتھ تعاون بھی شامل ہے۔ اس طرح اس ورثے کے حوالے سے آگاہی پروگرواموں کو بھی تقویت ملے گی۔ یہاں سیاح، خاص طور پر آثار قدیمہ کی بحالی، لکڑی کے بلاک پر چھپائی اور کاغذ کاٹنے کی ورکشاپس میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اس طرح تاریخ کو نہ صرف قابل رسائی بلکہ دلچسپ بھی بنایا جا رہا ہے۔

اِن چھوان، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!