اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی شناخت: بینائی سے محروم بچوں کی زندگیاں روشن کرنے والا نابینا...

چینی شناخت: بینائی سے محروم بچوں کی زندگیاں روشن کرنے والا نابینا استاد

 ہیڈ لائن:

چینی شناخت: بینائی سے محروم بچوں  کی زندگیاں روشن کرنے والا  نابینا استاد

جھلکیاں:

چھونگ چھنگ، چین میں ایک نابینا استاد نے انگریزی زبان میں مہارت حاصل کر کے نابینا بچوں کو انگریزی پڑھانا شروع کر دی ہے۔بینائی سے محروم بچوں کو ’دنیا دیکھنے‘ میں مدد دینے کی یہ خواہش انہیں تعلیم  حاصل کرنے کے لئے بیرون ملک بھی لے گئی۔ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ ژینگ جیان وی کے کلاسز کو پڑھانے کے مختلف مناظر

2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): ژینگ جیان وی، انگریزی کی تعلیم دینے والا رضاکار استاد

3۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): ژینگ جیان وی، انگریزی کی تعلیم دینے والا رضاکار استاد

4۔ ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): ژینگ جیان وی، انگریزی کی تعلیم دینے والا رضاکار استاد

5۔ ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): ژینگ جیان وی، انگریزی کی تعلیم دینے والا رضاکار استاد

6۔ ژینگ جیان وی کے بچوں کو پڑھانے کے مختلف مناظر

تفصیلی خبر:

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): ژینگ جیان وی، رضاکارانہ طور پر انگریزی کی تعلیم دینے والا استاد

”میں  پیدائشی طور پر بصارت سےمحروم ہوں ،جس کی وجہ سے میں   دنیا  کے رنگوں کو نہیں دیکھ سکتا ۔”

بصارت سے محروم ، ژینگ جیان وی، چین کی جنوب مغربی میونسپلٹی چھونگ چھنگ میں بصارت سے محروم افراد کو رضاکارانہ طور پر انگریزی پڑھاتے ہیں۔ سال 2006  میں چھانگ چھون یونیورسٹی کے سکول آف اسپیشل ایجوکیشن سے گریجویشن کرنے کے بعد ژینگ نے امراض کے چینی طریقہ علاج کے ماہر کے طور پر کام شروع کر دیا تھا۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی):ژینگ جیان وی، انگریزی کی تعلیم دینے والا رضاکار استاد

” امراض کے چینی طریقہ علاج کے ماہر کے طور پر میرا کام کافی اچھا جا رہا تھا۔  لیکن مجھے لگتا تھا کہ شاید میری زندگی میں  کچھ تبدیلی کی ضرورت ہے اور میں مزید تعلیم  بھی حاصل کرنے کے ساتھ مختلف جگہوں کی سیر کرنا چاہتا تھا ۔ میں  سوچتا تھا کہ کیا بینائی سے محروم بچے بھی اسی طرح سکول جا سکتے ہیں جیسے عموماََ دوسرے بچےجاتے ہیں۔ ”

اپنے اسی خواب کی تعبیر کے لئے  اس  نے سال 2009 میں ملازمت چھوڑ دی اور برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں داخلے کے لئے درخواستیں  دینا شروع کر دیں۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی):ژینگ جیان وی، انگریزی کی تعلیم دینے والا رضاکار استاد

”جب میں نے  انگریزی سیکھنا شروع کی، تو نابینا طلبہ کی کوئی درسی کتاب دستیاب نہیں تھی۔ اس لئے مجھے نابینا طلبہ کی انگریزی زبان  کی کتاب شائع کرنے والا پرنٹر تلاش کرنا پڑا۔ جب مجھے انگریزی زبان میں مہارت کا امتحان دینا تھا تو مجھے ایک خاص کمرہ دیا گیا۔ اس کمرے میں واحد شخص میں ہی تھا جو امتحان دے رہا تھا۔ میں نے 100 سے زیادہ صفحات پر پیپر حل کیا۔ اس امتحان دینے میں مجھے 12 گھنٹے لگے تھے۔  یہ میرے لئے جسمانی طاقت کا زیادہ امتحان تھا۔ یہ میری انگلیوں کی میراتھن دوڑ  تھی لیکن جب نتیجہ آیا تو مجھے بہت خوشی ہوئی۔”

آخر کار ژینگ کو  انگریزی زبان میں  مہارت کے بین الاقوامی امتحان( آئیلٹس ) میں  6.5 کے سکور کے ساتھ  یونیورسٹی آف ایسیکس میں داخلہ مل گیا۔سال 2014 میں ژینگ چین واپس آیا تاکہ  وہ تعلیم کے شعبے میں کام کرسکے۔ اس نے نابینا بچوں کو مفت انگریزی کلاسز پڑھانا شروع کر دیں۔اب تک وہ تقریباً 400 طلباء کو پڑھا چکا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی):ژینگ جیان وی، انگریزی کی تعلیم دینے والا رضاکار استاد

” میں نے دوسری زبانیں بولنے والوں کو انگریزی کی تعلیم دینے یعنی ٹیسول میں پوسٹ گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔ چین واپس آنے کے بعد، میں نے انگریزی کا ایک تربیتی کورس کروانا  شروع کیا۔ میں نے سال 2021 میں ملک بھر سے نابینا بچوں کو ہفتے میں 3 گھنٹے مفت  آن لائن انگریزی زبان پڑھائی ہے۔

میری کوشش ہے کہ  ایک ایسا سکول کھولوں جہاں تمام بچے چاہے وہ معذور ہوں یا نہ ہوں، ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کرپڑھ سکیں۔ نابینا ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کا کوئی مستقبل نہیں۔ بچوں کے پاس لامحدود امکانات ہوتے ہیں۔میں نے ناممکن کے لفظ کو بھول کر  ممکن بنانے کی طرف توجہ مرکوز کی ہے۔

نابینا لوگ کیا کر سکتے ہیں اور بصارت سے محروم افراد کیا کام کر سکتے ہیں؟نابینا افراد کو ان سوالات کی حدود میں قید نہیں ہونا چاہئے۔ وہ  جو  بھی کرنا چاہتے ہیں اسے سر انجام دینے کی کوشش کریں تاکہ وہ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکیں اور انہیں دنیا دیکھنے کا موقع مل سکے۔”

چھونگ چھنگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!