افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بے گھر افراد کے کیمپ میں ایک بچہ مٹی سے بنے اپنے گھر کے باہر کھڑا ہے-(شِنہوا)
کابل(شِنہوا)2024 کے آغاز سے افغانستان بھر میں نہ پھٹنے والے جنگی باقیات کے دھماکوں میں مجموعی طور پر 137 افراد ہلاک اور 330 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
تولو نیوز نے مائن ایکشن کوآرڈینیشن کے ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ نورالدین رستم خیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2024 کے آغاز سے افغانستان میں تقریباً 240 الگ الگ واقعات رونما ہوئے جس سے 386 بچوں سمیت مجموعی طور پر 470 افراد متاثر ہوئے جو یا تو شہید یا زخمی ہوئے۔
رستم خیل کے مطابق مرنے والوں میں 125 بچے،10 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 264 بچے،53 مرد اور 16 خواتین شامل ہیں۔
رستم خیل نے بتایا کہ اسی عرصے کے دوران ملک بھر سے 150 مربع کلومیٹر علاقے سے بارودی سرنگیں صاف کی گئیں۔
جنگ سے تباہ حال افغانستان مبینہ طور پر دنیا کا سب سے زیادہ بارودی سرنگوں والا ملک ہے جہاں ہر ماہ زیادہ تر بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک یا معذور ہو جاتے ہیں۔
