امریکی صدر جو بائیڈن واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت تجارت (ایم او سی) نے کچھ چینی مصنوعات پر امریکی دفعہ 301 کے تحت ٹیکس میں اضافے کی مخالفت کو دہرایا ہے۔
امریکی تجارتی نمائندہ دفتر نے اعلان کیا تھا کہ چین سے کچھ ٹنگسٹن مصنوعات، ویفرز اور پولی سلیکون کی درآمدات پر دفعہ 301 کے تحت ٹیکس میں اضافہ کردیا جائے گا جس کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے ہوگا۔
وزارت کے ترجمان نے سوموار کو بتایا کہ امریکہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر اضافی ٹیکس کے یکطرفہ نفاذ پر چین کا مئوقف یکساں ہے اور چین نے متعدد مواقع پر دفعہ 301 کے تحت ٹیکس سے متعلق امریکہ سے شدید احتجاج کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) نے فیصلہ دیا ہے کہ چین کے خلاف دفعہ 301 کے تحت ٹیکس کا نفاذ عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کی خلاف ورزی ہے تاہم امریکہ دفعہ 301 کے تحت ٹیکس میں اضافہ کرکے غلط راہ پر جارہا ہے۔
ترجمان کے مطابق تجارتی خسارے اور صنعتی مسابقت سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے بجائے امریکہ کے ٹیکس اقدامات امریکہ میں افراط زر میں اضافہ کرکے امریکی صارفین کے مفادات کو نقصان پہنچائیں گے ،یہ عالمی اقتصادی وتجارتی نظام کے ساتھ ساتھ عالمی صنعتی اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام کے لئے بھی شدید نقصان دہ ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے غلط اقدامات کی تصحیح کرتے ہوئے کچھ چینی مصنوعات پر اضافی ٹیکس کا فیصلہ واپس لے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گا۔
