گولان کی پہاڑیوں کے مشرقی حصے میں بفرزون کے قریب اسرائیلی فوجی تعینات ہیں-(شِنہوا)
یروشلم(شِنہوا)اسرائیلی حکومت نے گولان کی پہاڑیوں میں بستیوں کی توسیع کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔گولان کی پہاڑیاں شام کی حدود میں ہیں جو اس وقت اسرائیل کے قبضے میں ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کے متفقہ طور پر منظور کردہ ایک کروڑ 8لاکھ 10ہزارامریکی ڈالر کے منصوبے کو "جنگ اور شام کے ساتھ نئے محاذ کے تناظر میں” آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
بیان کے مطابق اس منصوبے کا مقصد گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی آبادی کو دوگنا کرنا ہے۔ اس میں طلبہ کے ایک گاؤں کا قیام، نئے رہائشیوں کو ضم کرنے کے لئے ایک ترقیاتی پروگرام، تعلیمی نظام اور قابل تجدید توانائی کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔
اسرائیل نے 1967 کی جنگ کے دوران گولان کی پہاڑیوں کے ایک حصے پر قبضہ کر لیا تھا اور بین الاقوامی مذمت کے باوجود اس پر قابض ہوگیا تھا۔ 8 دسمبر کو شام کے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے اقوام متحدہ کے زیرنگرانی بفر زون پر قبضہ کر لیا، جو دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 1974 میں قائم کیا گیا ایک غیر فوجی علاقہ ہے۔
اسرائیلی افواج نے شامی فوج کی ایک چوکی کا بھی کنٹرول سنبھال لیا اور گولان کے ہرمون پہاڑ کی چوٹی پر فوجی تعینات کر دیئے ہیں۔
