اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین عالمی اقتصادی ترقی کا سب سے بڑا محرک رہے گا، چینی...

چین عالمی اقتصادی ترقی کا سب سے بڑا محرک رہے گا، چینی صدر

چینی صدر شی جن پھنگ نے ’’ ٹین پلس ون ‘‘  مکالمے میں شریک بڑی عالمی اقتصادی تنظیموں کے سربراہان سے چین کے دارالحکومت بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں ملاقات کی۔ (شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین کو مکمل اعتماد ہے وہ رواں سال کا معاشی نمو کا ہدف حاصل کرلے گا اوروہ عالمی اقتصادی ترقی کے سب سے بڑے محرک کے طور پر اپنا کردارادا کرتا رہے گا۔

شی نے ’’ ٹین پلس ون‘‘ مکالمے میں شرکت کے لئے بیجنگ میں موجود بڑی عالمی اقتصادی تنظیموں کے سربراہان سے ملاقات میں کہا  کہ 40 برس سے زائد عرصے کی پائیداراور تیزرفتارترقی کے بعد چینی معیشت اعلیٰ معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے جس نے عالمی اقتصادی ترقی میں تقریباً 30 فیصد حصہ ڈالا ہے۔

ملاقات کے دوران شی نے مہمانوں کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے مکمل اجلاس خاص کر چین کی طرف سے حال ہی میں اپنائے گئے اہم اقدامات سے آگاہ کیا۔

ملاقات کرنے والی غیر ملکی شخصیات میں نیو ڈیویلپمنٹ بینک کی صدر دلما روسیف، عالمی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا، عالمی  گروپ کے صدر اجے بنگا اور عالمی تجارتی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل اینگوزی اوکونجو ایولا شامل تھے۔

شی نے گزشتہ دہائی کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) میں پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے عالمی اقتصادی تنظیموں کا خیرمقدم کیا کہ وہ بی آر آئی تعاون میں فعال طریقے سے حصہ لیتی رہی ہیں  اور تمام ممالک میں جدیدیت کو فروغ دیا جس میں پرامن ترقی، باہمی فائدہ مند تعاون اور مشترکہ خوشحالی شامل ہے۔

ملاقات کے دوران غیر ملکی مہمانوں نے غربت کے خاتمے اور نئی معیاری پیداواری قوتوں کے فروغ میں چین کی قابل ذکر کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین کا عوام پر مبنی ترقیاتی فلسفہ کامیاب اور عملی ثابت ہوا ہے جس سے دنیا کو ترغیب ملی۔

انہوں نے کہا کہ چین نے اصلاحات کو جامع طور پر گہرا کرنے، کھلے پن کو وسعت دینے اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو جاری رکھا ہے، جس سے دنیا خاص کر عالمی جنوب کے ممالک کو زبردست مواقع مل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بی آر آئی، گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو نے ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین کے کردار کو مکمل طور پر واضح کیا اور  عالمی جنوب کے ممالک کو ترقی کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!