چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں ہوا سے کاربن کشید کرنے والا کاربن بکس دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا)چین نے کاربن کشید کرنے کے اپنے ترقیاتی لائحہ عمل کو اپ ڈیٹ کردیا ہے۔
روزنامہ سائنس و ٹیکنالوجی نے پیر کو بتایا کہ بیجنگ میں 7 سے 8 دسمبر تک کاربن کیپچر یوٹیلائزیشن اینڈ سٹوریج (سی سی یو ایس) ٹیکنالوجی پر ایک کانفرنس ہوئی جس میں چین کے ایجنڈا 21 کے انتظامی مرکز نے لائحہ عمل کا تازہ ترین جلد پیش کیا۔ یہ لائحہ عمل 2011 اور 2019 میں جاری کردہ سابقہ سلسلوں سے مطابقت رکھتا ہے۔
حالیہ لائحہ عمل میں اعلان کیا گیا ہے کہ سی سی یو ایس ٹیکنالوجی نہ صرف فوسل توانائی میں بڑے پیمانے پر کاربن کو کم کرے گی بلکہ کاربن کے خاتمے کا ہدف حاصل کرنے میں بھی اہم ثابت ہوگی۔
سی سی یو ایس ٹیکنالوجی کو لائحہ عمل میں واحد تکنیکی طریقہ کار کے طور پر بیان کیا گیا ہے جو فوسل توانائی کے استعمال میں خالص صفر اخراج حاصل کرسکتا ہے۔ نیز کاربن اخراج میں کمی کی صنعت میں گہرائی کے ساتھ کمی حاصل کرنے کے لئے ایک قابل عمل تکنیکی حل بھی ہے۔
چین کی سی سی یو ایس ٹیکنالوجی نے حالیہ برسوں میں قابل ذکر ترقی کی ہے۔ لائحہ عمل کے مطابق ملک میں 126 سی سی یو ایس منصوبے تیار کئے گئے ہیں جو 2020 کے مقابلے میں 77 زیادہ ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link