رومانیہ کے شہر بخارسٹ میں سیاحتی میلے کے موسم خزاں ایڈیشن میں سیاح چینی بوتھ پر ایک بڑے پانڈا کے مجسمے کے ساتھ تصویربنوارہی ہیں۔(شِنہوا)
جنیوا(شِنہوا)مالٹا کے چینی امور کے ماہر اسٹیفن کاچیا حالیہ دنوں میں چین کی نئی آزاد ویزا پالیسی کے باعث پرجوش ہیں۔ ایک سال کے آزمائش کے بعد چین نے نومبر میں اس پالیسی کے دائرہ کار کو مالٹا سمیت مزید یورپی ممالک تک وسعت دینے کا فیصلہ کیا۔
مالٹا یونیورسٹی میں چینی تاریخ کے لیکچرر اور روانی سے چینی بولنے والے کی حیثیت سے، کاچیا نے چینی ثقافت کے ساتھ گہرا تعلق قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ اپنے طالب علموں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ وہ چین کا دورہ کریں تاکہ وہاں کے لوگوں، ثقافت اور تاریخی مقامات کا براہ راست تجربہ کر سکیں۔ یہ آزاد ویزا پالیسی ان کے سفر کو زیادہ آسان اور زیادہ ہموار بنائے گی۔
کئی بار چین کا دورہ کرنے والے کاچیا ایک بار پھر چین کا دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔
یورپی شہریوں کے لئے چین میں آزاد ویزا سفر کا آغاز نومبر 2023 میں اس وقت ہوا جب چین کی وزارت خارجہ نے فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز، سپین اور ملائیشیا کے عام پاسپورٹ رکھنے والوں کے لئے آزمائشی طور پر ایک سال کےلئے یکطرفہ آزاد ویزا داخلے کا اعلان کیا۔
چیں کے دارالحکومت بیجنگ میں برطانوی سیاح تیانتن (ٹیمپل آف ہیون) پارک میں تصویر بنوارہےہیں۔(شِنہوا)
یکم دسمبر 2023 کو شروع ہونے والا یہ آزمائشی منصوبہ کامیاب ثابت ہوا جس کے بعد اسے 2024 میں توسیع دی گئی۔ 30 نومبر 2024 تک اس پالیسی میں 38 ممالک کا احاطہ کیا گیا، جن میں سے زیادہ تر یورپی ممالک تھے اور زیادہ سے زیادہ قیام کا عرصہ 30 دن تک بڑھا دیا گیا۔
چین کی یکطرفہ آزاد ویزا پالیسی کی وجہ سے بین الاقوامی سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ 2024 کی تیسری سہ ماہی میں چین نے غیر ملکیوں کے تقریباً 82لاکھ اندرون ملک سفر ریکارڈ کئے، جو گزشتہ سال نسبت 48.8 فیصد زیادہ ہے۔ ان میں سے تقریباً 49لاکھ ویزے کے بغیر داخل ہوئے جو 2023 کے اسی عرصے کی نسبت 78.6 فیصد زیادہ ہیں۔
ایئر چائنہ کے جنیوا دفتر نے مسافروں کی تعداد میں نمایاں اضافے کی اطلاع دی ہے۔ 14 مارچ کو ویزا استثنیٰ کے نفاذ کے بعد سے اس کی جنیوا-بیجنگ پروازوں کے ذریعے 30 نومبر تک تقریباً 29ہزار مسافروں نے سفر کیا تھا جو 2023 کے مقابلے میں 80 فیصد زیادہ ہے۔
سفر میں اضافے نے سوشل میڈیا پر بھی دھوم مچا دی ہے۔ "چائنہ ٹریول” فیس بک اور ٹک ٹاک جیسے سوشل میڈیا کے عالمی پلیٹ فارمز پر ٹاپ ٹرینڈنگ اصطلاح بن گیا ہے۔
چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں تیان ژی فینگ کے آرٹ ایریا میں سپین کے سیاح تصویر بنوارہے ہیں-(شِنہوا)
سلووینیا کے ایوان صنعت وتجارت کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر مرجانا مجریک نے کہا کہ 30 دن کی ویزا فری مدت میں توسیع گہرے اقتصادی تعلقات میں سہولت فراہم کرتی ہے، جس سے کاروباری اداروں کو بہتر منڈی تک رسائی اور ترقیاتی تعاون کے مواقع فراہم ہوتے ہیں۔
مرسڈیز بینز اور بی ایم ڈبلیو سمیت بڑی کمپنیوں نے کاروباری سفر کو ہموار کرنے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے لئے اس پالیسی کے اثرات کو تسلیم کیا ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کو بھی فائدہ ہوا ہے ، کیونکہ منیجرز کو اب چین میں نمائشوں اور اجلاسوں میں شرکت کرنا آسان لگتا ہے۔
چین کے دارالحکومت بیجنگ کے تیانتن (ٹیمپل آف ہیون) پارک میں ہنگری کے سیاح خریدی ہوئی یادگاری اشیاء دکھارہے ہیں۔(شِنہوا)
عالمی تجارتی تنظیم کے چیف اکانومسٹ رالف اوسا نے ویزا فری پالیسی کو "خدمات اور سرمایہ کاری میں عالمی تجارت کا محرک” قرار دیا۔
رومانیہ کے شہر بخارسٹ میں رومانیہ کے سیاحتی میلے کے خزاں ایڈیشن میں چین کے بوتھ کا منظر۔(شِنہوا)
چینی یونیورسٹی آف ہانگ کانگ (شین زین) کے پروفیسر ژینگ یونگ نیان آزاد ویزا پالیسی کو چین کے یکطرفہ اقدامات کا ایک اہم حصہ سمجھتے ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link