اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلامریکہ کی وفاقی اپیل کورٹ نے مخالفت کے باوجود ٹک ٹاک پر...

امریکہ کی وفاقی اپیل کورٹ نے مخالفت کے باوجود ٹک ٹاک پر پابندی برقرار رکھی

امریکہ کی کاؤنٹی لاس اینجلس کے کلورسٹی میں ٹک ٹاک کے دفتر کے باہر کمپنی کا لوگو  لگا ہوا ہے۔(شِنہوا)

واشنگٹن(شِنہوا)امریکہ کی ایک فیڈرل اپیل کورٹ نے اس قانون کو برقرار رکھا ہے جس کے تحت بائٹ ڈانس کو بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک فروخت کرنا ہوگی یا وسیع پیمانے پر مخالفت کے باوجود امریکہ میں ممکنہ پابندی کا سامنا کرنا پڑےگا۔

واشنگٹن ڈی سی میں امریکی کورٹ آف اپیلز کے 3 رکنی پینل نے ٹک ٹاک کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ یہ پابندی غیر آئینی ہے اور ایپ استعمال کرنے والے ایک کروڑ70لاکھ امریکیوں کے پہلے ترمیمی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

اگر بائٹ ڈانس 19 جنوری تک ٹک ٹاک فروخت نہیں کرتا ہے تو قانون کے تحت ایپل اور گوگل کو اپنے ایپ سٹورز سے ٹک ٹاک کو ہٹانا ہوگا جس کے نتیجے میں ایپ پر پابندی عائد کردی جائے گی۔

ٹک ٹاک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے ٹک ٹاک پر پابندی غلط، ناقص اور فرضی معلومات کی بنیاد پر لگائی گئی ہے جس کے نتیجے میں امریکی عوام پر مکمل سنسرشپ عائد کردی گئی ہے۔

اگر ٹک ٹاک پر پابندی لگائی گئی تو یہ 19 جنوری 2025 کو امریکہ اور دنیا بھر میں اس کے صارفین کی آوازوں کو خاموش کر دے گی۔

اپریل میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹک ٹاک کے چینی حکومت کے ساتھ مشتبہ تعلقات کے بارے میں دونوں جماعتوں کے قانون سازوں کے خدشات کے بعد ایک قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت بائٹ ڈانس کو کسی غیر چینی خریدار کو ٹک ٹاک فروخت کرنے کے لئے صرف 270 دن کا وقت دیا گیا تھا۔ مئی میں ٹک ٹاک نے امریکی حکومت پر ممکنہ پابندی روکنے کے لئے مقدمہ دائر کیا تھا۔

چینی ملکیت کی وجہ سے قومی سلامتی کے بے بنیاد خدشات کی بنیاد پر ٹک ٹاک پر پابندی کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!